بھارتی الیکشن میں مسلم خاتون امیدوار نے تاریخ رقم کر دی
بھارت میں ہونے والے لوک سبھا انتخابات 2024 میں کانگریس کے ٹکٹ پر الیکشن میں حصہ لینے والی مسلم خاتون نے نئی تاریخ رقم کر دی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ریاست اڈیشہ کے حلقہ بارابتی-کٹک سے صوفیہ فردوس نے کانگریس کے ٹکٹ پر الیکشن لڑا اور حمکران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے امیدوار پورن چندر مہاپاترا کو بآسانی شکست دی۔
دراصل اڈیشہ سے پہلی بار کوئی مسلمان خاتون پارلیمنٹ کی رکن منتخب ہوئی ہیں۔ یہ اعزاز حاصل کرنے والی صوفیہ فردوس کے والد محمد مقیم بھی پارلیمنٹ کے رکن ہیں۔
صوفیہ فردوس کو لوک سبھا الیکشن میں کُل 53 ہزار 197 ووٹ ملے جبکہ پورن چندر مہاپاترا 45 ہزار 223 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔
نو منتخب رکن پارلیمنٹ سول انجینئر ہیں اور ایک رئیل اسٹیٹ کمپنی کی ڈائریکٹر بھی ہیں۔ 32 سالہ صوفیہ فردوس گریجویٹ ہیں۔
انڈیا اتحاد کے تمام مسلمان امیدوار کامیاب
دوسری جانب ریاست اتر پردیش میں اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد انڈیا سے لوک سبھا الیکشن میں حصہ لینے والے تمام مسلم امیدوار کامیاب ہوئے۔
اتر پردیش کی کُل 80 نشستوں پر لوک سبھا الیکشن میں انڈیا اتحاد کی جانب سے مسلم امیدواروں کو میدان میں اتارا گیا۔
شہر سہارنپور سے کانگریس جماعت نے عمران مسعود نامی امیدوار کو ٹکٹ دیا جنہوں نے انتخابی میدان میں کامیاب حاصل کی۔ شہر رام پور سے سماجوادی پارٹی نے مولانا محب اللہ ندوی کو الیکشن لڑوایا جو کامیاب قرار پائے۔
غازی پور سے سماجوادی پارٹی نے افضال انصاری کو میدان میں اتارا تھا جنہوں نے اپنے مخالف کو شکست دی۔ شہر کیرانہ سے سماجوادی پارٹی نے اقراء منور حسن کو ٹکٹ دیا جنہوں نے کامیابی حاصل کی۔
کانگریس نے امروہہ سے دانش علی کو امیدوار نامزد کیا تھا جنہوں نے اپنے مخالف کا جم کر مقابلہ کیا اور کامیابی حاصل کی۔ سنبھل سے امیدوار ضیاء الرحمن بھی کامیاب ہوئے۔
دوسری جانب بی ایس پی نے تقریباً 22 مسلم امیدواروں کو میدان میں اتارا تھا لیکن ان میں سے کسی نے بھی کامیاب حاصل نہیں کی۔