انتخابات

ہماری پارٹی کے امیدواروں کے ساتھ جانا پہچانا کوڈ ہوگا٬ عمران خان کا پلان سی؟

عمران خان کا کہنا تھا کہ الیکشن نہ ہونے کی وجہ سے ملک کا بیڑہ غرق ہو رہا ہے، اکتوبر میں انتخابات ہو جاتے تو استحکام آچکا ہوتا، پی ٹی آئی کو کرش کرنے کے لیے انتخابات کو ملتوی کیا گیا، نگران وزیراعظم کو کوئی سنجیدہ نہیں لے گا۔

انہوں نے کہا کہ نیوٹرل بھائی جان بھول گئے کہ وقت کسی کا انتظار نہیں کرتا، یہ 2002ء والی پلے بک نہیں ہے پاکستان کی صورتحال 1970ء کی ہے جب صرف پارٹی ٹکٹ جیتا تھا، ہماری انتخابی مہم میں امیدواروں کے پوسٹرز پر قیدی نمبر 804 لکھا جائے گا، جو لوٹوں کے ساتھ ہوچکا ہے کوئی اپنی جگہ سے ہلے گا نہیں ظلم کے باوجود پارٹی اس لیے نہیں ٹوٹی کیونکہ ہمارا ووٹ بینک ہے۔

بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ وکلا نے زبردست کام کیا میں چاہتا ہوں انہیں ٹکٹ ملیں، مجھے ٹکٹس پر ان پٹ کم ملی اسی لیے عمر ایوب اور شبلی فراز کو ٹکٹ فائنل کرنے کا کہا ہے۔
ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ جیل میں صرف پی ٹی وی کی سہولت ہے جس پر پروپیگنڈا ہوتا ہے ٹی وی پر اسپورٹس دیکھ لیتا تھا اور ورلڈ کپ کے بعد اسپورٹس بھی دیکھنا چھوڑ دیا، صبح ایک ڈیڑھ گھنٹہ ورزش کرتا ہوں جس کے بعد عدالت آجاتا ہوں، جیل میں رہتے ہوئے تین بار قران پاک کو پڑھا ہے قران کو پڑھ رہا ہوں اور ساتھ نوٹس بھی لے رہا ہوں ان کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ جنہوں نے مجھے جیل میں ڈالا جیل میں نہ ہوتا تو کتابیں پڑھنے کا موقع نہ ملتا اور عبادت بھی تنہائی میں ہوتی ہے۔

جواب دیں

Back to top button