تازہ ترینتحریکخبریں

سپریم کورٹ کے خلاف مہم پر پی ٹی آئی نے حکمراں اتحاد کو آڑے ہاتھوں لے لیا

وزیر اعلیٰ پنجاب کے انتخاب کے بعد پیدا ہونے والا تنازع اب سپریم کورٹ میں پہنچ چکا ہے جہاں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) رہنما اور وکلا نے حکمران اتحاد کے خلاف مورچہ سنبھال لیا جبکہ پارٹی چیئرمین عمران خان نے اس مقصد کے لیے گزشتہ روز سوشل میڈیا کا بھی سہارا لیا۔

سابق وزیر اعظم نے ٹوئٹر پر ایک ویڈیو کلپ شیئر کی جس میں 1997 میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سپریم کورٹ پر مبینہ حملہ کے بارے میں بتایا گیا۔

اس وقت کے چیف جسٹس سجاد علی شاہ کی عدالت پر مسلم لیگ (ن) کے مبینہ حملے سے متعلق یہ ویڈیو رپورٹ ٹوئٹ کرتے ہوئے انہوں نے لکھا کہ ’یہ ویڈیو شریف مافیا کی پوری حقیقت بیان کرتی ہے، جنہیں خریدا نہیں جاسکتا انہیں مٹایا جانا ضروری ہے‘۔

دوسری جانب پی ٹی آئی کے سینئر نائب صدر فواد چوہدری نے خیبرپختونخوا ہاؤس میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) رہنماؤں کی جانب سے سپریم کورٹ پر دباؤ ڈالنے اور بلیک میلنگ کرنے پر ان کے نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں ڈالنے کا مطالبہ کیا۔

حکمران اتحاد کے رہنماؤں کی پریس کانفرنس پر ردعمل دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’چوروں کے گروہ‘ نے سپریم کورٹ پر براہ راست حملہ کیا ہے۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ مسلم لیگ (ن) عدلیہ کے بعد کچھ فوجی افسران کے خلاف بھی مہم شروع کرے گی تاکہ دونوں اداروں پر دباؤ ڈالا جا سکے۔

فواد چوہدری نے مریم نواز کا حوالہ دیتے ہوئے افسوس کا اظہار کیا کہ ضمانت پر ہونے کے باوجود ایک خاتون وزیراعظم ہاؤس میں موجود ہوتے ہوئے عدلیہ کے خلاف پریس کانفرنس کرتی رہیں۔

پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جب بھی بارش ہوتی ہے تو پورا سندھ ڈیم بن جاتا ہے لیکن سابق صدر، سندھ کے پیسے سے پنجاب حکومت کو بچانے میں مصروف ہیں۔

آصف زرداری کی دبئی روانگی پر تبصرہ کرتے ہوئے سابق وزیراطلاعات نے دعویٰ کیا کہ ’وہ یہ جانتے ہوئے ملک سے فرار ہو گئے ہیں کہ موجودہ حکومت محض چند روز کی مہمان ہے‘۔

حکمراں اتحاد کی پریس کانفرنس کے دوران مولانا فضل الرحمٰن کے لہجے اور رویے پر تبصرہ کرتے ہوئے فواد چوہدری نے سوال کیا کہ انہوں نے پنجاب میں کتنی نشستیں حاصل کیں؟ ان تمام 11 جماعتوں کو عمران خان نے پنجاب کے ضمنی انتخابات میں تنہا شکست دی، اگر انہیں کوئی شرم ہوتی تو استعفیٰ دے دیتے۔

دریں اثنا پی ٹی آئی کے آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ سے بھی یہی ویڈیو کلپ شیئر کرتے ہوئے اس واقع کو ’بلیک میلر لیگ کی سیاست کا ایک شرمناک پہلو‘ قرار دیا گیا۔

ٹوئٹ میں کہا گیا کہ ’مسلم لیگ (ن) عدالت عظمیٰ پر باقاعدہ حملہ آور ہونے کی سطح تک گر چکی ہے کیونکہ انہیں مرضی کے فیصلوں کی عادت ہے جبکہ عدل پر مبنی فیصلے انہیں ہیجان میں مبتلا کر دیتے ہیں اور وہ بلیک میلنگ شروع کر دیتے ہیں‘۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button