تازہ ترینجرم کہانیخبریں

سینیئرز کے تضحیک آمیز رویے سے تنگ طالبہ نے خودکشی کرلی

بھارتی ریاست بھوبنسیوار میں بی جے بی آٹونومس کالج کی فرسٹ ایئر کی طالبہ روچیکا موہانتے نے سینئرز کی جانب سے تضحیک آمیز رویے کے ذریعے ذہنی اذیت کا نشانہ بنائے جانے پر تنگ آکر خود کشی کر لی۔

بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق کمرے سے ملنے والے ایک نوٹ میں طالبہ نے لکھا کہ اسے 3 سینیئرز نے ذہنی اذیت کا نشانہ بنایا۔

طالبہ نے لکھا کہ ‘میرے 3 سینئرز نے مجھے ذہنی طور پر ہراساں کیا، میں اسے برداشت نہیں کر سکی، میں اس بارے میں کسی کو بتا بھی نہیں سکتی تھی’۔

طالبہ نے مزید لکھا کہ ‘میرے والدین اور گھر والے مجھ سے پیار کرتے ہیں، انہیں میری تعلیم کے لیے فنڈز فراہم کرنے کے لیے کافی مشکلات کا سامنا ہے، انہیں بڑی امید ہے کہ میں ایک دن کلکٹر بنوں گی لیکن میں سینیئرز کی وجہ سے ذہنی طور پر ڈپریشن کا شکار ہو گئی’۔

طالبہ نے مزید لکھا کہ ’کوئی نہیں جانتا کہ میرے کالج میں ریگنگ ہو رہی ہے، میرے سینئرز نے مجھے جینے نہیں دیا، میں ان 3 سینیئرز کی وجہ سے اپنی جان دے رہی ہوں’۔

طالبہ نے لکھا ‘ان سینیئرز نے مجھے ڈپریشن میں دھکیل دیا اور مجھے پڑھائی جاری نہیں رکھنے دی، میں اپنی پریشانی اپنے روم میٹ کو بھی نہیں بتا سکتی تھی، بالآخر میں سب چھوڑ رہی ہوں’۔

روچیکا موہانتے کا تعلق کٹک ضلع کے اتا گڑھ سے تھا جو کالج کے ‘کروباکی ہاسٹل’ میں مقیم تھی، اس کی لاش ہاسٹل کے کمرہ نمبر 201 کے اندر ملی، پولیس نے اس کی لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا۔

ڈی سی پی پرتیک سنگھ نے کہا کہ پولیس نے غیر فطری موت کا مقدمہ درج کرنے کے بعد معاملے کی تحقیقات شروع کر دی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ‘لڑکی نے ہاسٹل کے کمرے کا دروازہ بند کر کے خودکشی کی، کالج والوں نے دروازہ کھٹکھٹایا تو لڑکی کی جانب سے کوئی جواب نہیں ملا اور وہ زبردستی دروازہ کھولنے پر مجبور ہوئے، دروازہ کھولنے کے بعد انہوں نے لڑکی کو بے ہوش حالت میں پایا’۔

لڑکی کو کیپٹل اسپتال لے جایا گیا جہاں ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دیا، متوفی کی ماں بدولتا موہنتی نے مقامی پولیس اسٹیشن میں ایف آئی آر درج کرائی اور پولیس سے معاملے کی جانچ کرنے کی درخواست کی۔

لواحقین اور ان کے رشتہ داروں نے انصاف کا مطالبہ کرتے ہوئے کالج ہاسٹل کے سامنے مظاہرہ کیا، انہوں نے دعویٰ کیا کہ طالبہ اپنے کالج کے سینئرز کی جانب سے ریگنگ کی وجہ سے پریشان تھی۔

کالج کے پرنسپل نرنجن مشرا نے بتایا کہ انہیں صبح تقریباً 1ساڑھے 10 بجے واقعے کی اطلاع ملی۔

پرنسپل نے مزید بتایا کہ ‘پولیس نے روچیکا موہانتے کے دوستوں کے بیانات قلمبند کرلیے، ان کے مطابق وہ ایک خاموش طبع انسان تھی، وہ اپنے روم میٹ کے علاوہ دوسروں سے بات نہیں کرتی تھی، اس کا کمرہ تیسری منزل پر تھا لیکن وہ زیادہ تر وقت 201 میں اپنے دوستوں کے ساتھ رہتی تھی، اس نے حال ہی میں ایک کوچنگ انسٹی ٹیوٹ میں داخلہ لیا تھا اور یو پی ایس سی امتحانات کی تیاری کر رہی تھی’۔

واقعہ کے روز صبح طالبہ کلاس لینے نہیں گئی اور اپنی دوستوں سے کلاس کے لیے جاتے وقت درخواست کی کہ وہ اسے نوٹس دے دیں، صبح 10 بجے اس کی دوستیں کلاس لینے چلی گئیں جس کے بعد وہ کمرے میں اکیلی تھی۔

اس سے قبل 22 اپریل کو بالانگیر کے بھیما بھائے میڈیکل کالج اینڈ ہاسپٹل کے ایم بی بی ایس کے پہلے سال کے طالب علم نشانت کمار نے مبینہ طور پر کالج کے ہاسٹل کی عمارت سے چھلانگ لگا کر خودکشی کرلی۔

‘ریگنگ فری کیمپس ابھیان’ کے کنوینر تیجیسور پریدا نے کہا کہ چیف منسٹر نوین پٹنائک کو تعلیمی اداروں میں تضحیک آمیز رویوں کے معاملے کو سنجیدگی سے لینا چاہیے اور ریاست میں ‘اینٹی ریگنگ ایکٹ’ لانا چاہیے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button