ColumnImtiaz Aasi

مخلوط حکومت یا پھندا ؟ … امتیاز عاصی

امتیاز عاصی

انتخابی اصلاحات تک الیکشن ممکن نہیں لیکن نیب قوانین میں ترامیم کے لیے وزیر قانون کی سربراہی میں کمیٹی قائم کر دی گئی ہے ۔متحدہ اپوزیشن مخلوط حکومت بنانے کے بعد ابھی تک انتخابی اصلاحات کے لیے کوئی کام نہیں کر سکی ۔انتخابی اصلاحات تو ایک بہانا ہے اصل مقصد نیب قوانین میں حسب منشاء ترامیم کرکے مقدمات کی فائلوں کو بند کرنا ہے ۔ایف آئی اے والے تو ڈر کے مارے ویسے ہی سرنڈر کر گئے ہیں۔سارا مسئلہ نیب کا ہے جب قوانین میں مرضی کی ترامیم ہو جائیں گی تو پھر انتخابات کی تیاری کریں گے ۔اس وقت انتخابات کا ماحول ویسے بھی نون لیگ اور پی پی کے لیے سازگار نہیں ۔کپتان سے اتنے خائف ہیں کہ انتخابات کرانے کا نام نہیں لیتے ۔ حکومت ان کے لیے گلے کا پھندبن گئی ہے۔

عمران خان کو آئی ایف ایم سے کڑی شرائط طے کرنے کا طعنہ دینے والے پٹرولیم مصنوعات پر سبسڈی ختم کرنے کے لیے پر تول رہے ہیں۔ صرف چینی شریف خاندان کی شوگر ملز سے ستر روپے کلو فراہم کرنے سے معاشی مسا ئل حل نہیںہو سکتے۔ شوگر ملزنے اس بھائو چینی فروخت کرنے سے صاف انکار کر دیا ہے۔ آصف علی زرداری نے انتخابات جلد نہ کرانے پر نواز شریف کو راضی کر لیا مگر مسلم لیگ نون کو پھنسا دیا ہے ۔پیپلز پارٹی کے ترجمان مولا بخش چانڈیو نے ٹی وی چینل پر جلد انتخابات کرانے کی حمایت کی ہے۔جن سیاسی جماعتوں میں باہمی اعتماد کا فقدان ہو وہ عوام کے مسائل کیا حل کریںگی۔ اقتدار سنبھالے اپوزیشن کو ایک ماہ سے زیادہ وقت ہوگیا ہے حکومت کی کارکردگی سب کے سامنے ہے۔

حکومت اور اس کے اتحادی عمران خان کو معاشی بدحالی کا ذمہ دار قرار دینے کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتے۔عمران خان نے اوورسیز پاکستانیوں کو مراعات دے کرزرمبادلہ منگوانے کا ریکارڈ قائم کیا۔ٹیکس نیٹ میں اضافہ کرکے پہلے سے زیادہ ریونیو جمع کرنے کا سہرا تحریک انصاف کی حکومت کے سر ہے۔ملکی برآمدات سے غیر معمولی زرمبادلہ کا حصول اس بات کا ثبوت ہے کہ عمران خان کی حکومت ملک کی خراب معاشی صورت حال کو کنٹرول کرنے کی طرف گامزن تھی کہ
حکومت کو ختم کر دیا گیا۔عمران خان پر کرپشن کا کوئی الزام ہوتا تو کب کا انہیں گرفتار کر لیا گیاہوتا۔ حکومت کو ابھی تک عمران خان کے خلاف کرپشن کا کوئی ثبوت نہیں ملا ۔

فرض کریںعمران خان نے ملک کو نقصان پہنچایا ہوتا تو پھر عوام ان کے جلسوں میں جوق در جوق شرکت کیوں کر رہے ہیں؟ عوام نے انہیں ووٹ دے کر مینڈیٹ دیا تھاکیا وہ عمران خان کو اقتدار سے ہٹانے سے خوشی کے شادیانے بجا تے ؟ ملک کے کونے کونے میںمردو خواتین اور نوجوانوں کے علاوہ بچوں کی بہت بڑی تعدا د کا ان کے جلسوں میں شرکت کرنا عمران خان پر اعتماد کا مظہر ہے ۔ عوام سر پر کفن باندھ کر ان کی حمایت میں نکل آئے ہیں۔ ذولفقار علی بھٹو نے بڑے بڑے جلسے کئے۔ عوام جس جذبے سے عمران خان کے جلسوں میں شرکت کررہے ہیں جیسے کوئی انقلاب آرہا ہو ۔حکومت نے لانگ مارچ کے شرکاء کو ڈی چوک تک نہ جانے کا عندیہ دیا ہے۔ویسے تو لانگ مارچ پرامن طور پر ہوگا۔

عمران خان کا مارچ انتخابات کی تاریخ اور سامراجی قوتوں سے حقیقی آزادی کا مارچ ہوگا تاوقتیکہ حکومت انتخابات کی تاریخ کا اعلان نہیں کرتی۔مارچ کے شرکا ء اسلام آباد میں رہیں گے۔ملک کی اقتصادی حالت روز بروز خراب ہوتی جا رہی ہے۔ ملک ڈیفالٹ ہونے کو ہے اور سیاست دان ایک دوسرے سے دست وگریبان ہیں۔کسی کو ملک کی فکر نہیں ۔بس اقتدارسے دلچسپی ہے۔ آصف زرداری جلد انتخابات کی حمایت میں کیوں نہیں ہیں، انہیں علم ہے کہ آئندہ وہ سندھ میں حکومت نہیں بنا سکیں گے۔پنجاب میں تو پیپلز پارٹی کا صفایا ہو چکا ہے۔ کے پی کے اور بلوچستان میں پیپلز پارٹی برائے نام ہے۔سندھ میں تحریک انصاف اور ایم کیو ایم پیپلز پارٹی سے مقابلہ کرکے پی پی کا صفایا کر دے گی۔اس وقت ملک کی جومعاشی صورت حال ہے پہلے کبھی نہیں تھی۔ تشویش ناک بات یہ ہے کہ چین اور سعودی عرب جیسے ملکوں نے پاکستان کو پیسے دینے سے انکار کر دیا ہے۔ہماری معلومات کے مطابق اس وقت اسٹیٹ بینک کے پاس کل سات ارب ڈالر ہیں جن میں سے چار ارب ڈالر سعودی عرب اور چین کے ہیں۔ سعودی عرب اور چین نے اپنے پیسے واپس لے لیے توملک کے پاس صرف تین ارب ڈالر رہ جائیں گے۔

اس وقت ملک کے مالیاتی، سیاسی اور انتخابی نظام بیرونی مداخلت کا شکار ہیں۔اللہ سبحانہ تعالی ہمارے ملک پر رحم فرمائے اور ملک وقوم کو اس بحران سے جلد سے جلد نجات دے( امین)۔ملک پر جو مخلوط حکومت ہے ان میں باہمی اعتماد کا بہت فقدان ہے۔ہر جماعت کے اپنے سیاسی مقاصد ہیں۔تعجب تو اس پر ہے کہ ملک سیاسی افراتفری کا شکار ہے اور آصف علی زرداری جلد انتخابات کے حق میں نہیں ہیں۔زرداریوں کو ملک وقوم سے کیا ہمدردی ہو سکتی ہے انہیں تو اپنے خلاف مقدمات اور نیب قوانین میں ترامیم کا غم کھائے جا رہا ہے۔سوئس بنکوں میں ان کے اربوں ڈالرمحفوظ ہیں۔

ہر آنے والی حکومت معاشی تباہی کا ذمہ دار جانے والی حکومت کو ٹھہراتی ہے۔ اللہ کے بندو جانے والی حکومت کے اچھے کاموں کی ستائش بھی کر دیا کرو۔ حکومت کو آئے ایک ماہ سے زیادہ وقت ہو گیا ہے اور معاشی حالات کو درست کرنے کے لیے کیا اقدامات کئے گئے ہیں۔ میٹرو بس سروس اور چینی کی قیمت کم کرنے کے سوا حکومت نے ملک کے لیے کیا کیا ہے؟ عمران خان نے اور کچھ کیا یا نہیں عوام کو بیدار کر دیا ہے۔ ذرا انتخابات ہو لینے دیں ، دنیا دیکھے گی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button