پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے دعویٰ کیا ہے کہ مجھے کہا جاتا ہے اپنی جان کی حفاظت کرنا، آپ کی جان کو بیرونی اور اندرونی مافیاز سے خطرہ ہے۔
خیبرپختونخوا کے شہر مردان میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ شان دار استقبال پر خراج تحسین پیش کرتا ہوں، مردان کے عوام کے پاس ایک خاص مقصد پاکستان کی حقیقی آزادی کے لیے اسلام آباد آنے کی دعوت دینےکے لیے آیا ہوں۔
ان کا کہنا تھا آپ سب کو اسلام آباد جانے کے لیے تیار کر رہا ہوں، جب کال دوں تو آپ میرے ساتھ اسلام آباد چلیں، اسلام آباد سیاست کے لیے نہیں ایک انقلاب کے لیے بلا رہا ہوں، پاکستان کو حقیقی آزادی دلانے کی جدوجہد میں شرکت کرنا ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن کا اعلان نہیں کیا گیا، انتخابات کی تاریخ کا اعلان نہیں کیا گیا تو عوام کا سمندر ان کرپٹ حکمرانوں کو بہا لے جائے گا۔
‘امریکا کے غلاموں سے ملک کو آزاد کرانا ہے’
سابق وزیراعظم کاکہنا تھا کہ ملک کی قیادت کون کرے گا، اس بات کا فیصلہ کوئی مفرور نہیں بلکہ پاکستان کے عوام کریں گے، امریکی سازش کے تحت پاکستان کی منتخب حکومت کو ہٹا کر عوام کی توہین کی گئی، پاکستان کی توہین کی گئی۔
انہوں نے کہا ایک معمولی نوکر نے پاکستان کے سفیر کو بلا کر دھمکی دی کہ اگر عمران خان کو نہیں ہٹایا گیا تو پاکستان کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا، میں اس سے پوچھتا ہوں، تم ہو کون پاکستان کو معاف کرنے والے؟ کیا ہم امریکیوں کے غلام ہیں، ہم ان کے نوکر ہیں؟ ہم ان کے نوکر یا غلام نہیں، ہم امریکیوں کے غلام نہیں، شہبازشریف اور آصف زرداری ان کے غلام ہیں، ہمیں امریکا کے غلاموں سے ملک کو آزاد کرانا ہے۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے مزید کہا کہ نوجوانو! یہ پاکستان کے لیے فیصلہ کن وقت ہے، امریکا کے پٹھو، غلاموں سے ملک کو آزاد کرنا ہے، ڈاکوؤں کا ٹولہ، تھری اسٹوجز، زرداری بڑی بیماری سے ملک کو آزاد کرنا ہے۔
سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ نواز شریف سے زیادہ بزدل شخص میں نے اپنی زندگی میں نہیں دیکھا جو ہر مشکل وقت میں باہر جا کر بیٹھ جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ فضل الرحمٰن کو مولانا کہنا مولانا حضرات کی توہین ہے، فضل الرحمٰن نے حکومت سے وزارت مواصلات حاصل کی جس میں سب سے زیادہ پیسہ ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ فضل الرحمٰن نے 10 سال قبل امریکی سفیر این پٹرسن سے کہا کہ ہمیں موقع دیں، ہم آپ کی خدمت کریں گے۔
‘دوست ممالک سے پیسے لے کر ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچایا’
چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ ملک کے تمام پولیس اہلکاروں، فوجی جوانوں اور تمام تنخواہ دار سرکاری ملازمین کو کہتا ہوں کہ رزق دینا ، عزت و ذلت دینا صرف اللہ کے ہاتھ میں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ مخالفین نے میری کردار کشی کی مہم چلائی، مجھے بدنام کرنے کی کوشش کی مگر آج آپ لوگ مجھے عزت دے رہے ہیں۔
سابق وزیر اعظم نے کہا کہ ہمارے خلاف مہم چلائی گئی اور اس مہم میں کس کس میڈیا ہاؤس کو پیسہ دیا گیا، اس بارے میں ساری معلومات ہیں، اب میڈیا کے نمائندے عوام سے مہنگائی سے متعلق سوال کیوں نہیں کرتے، جیسا کہ وہ ہماری حکومت کے دوران کرتے تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ مجھے کہا جاتا ہے کہ عمران خان اپنی جان کی حفاظت کرنا آپ کی جان کو بڑا خطرہ ہے، آپ کی جان کو بیرونی خطرہ بھی ہے اور اندرونی بھی، یہ سارے مافیاز ان سے خطرہ ہے، میں کہتا ہوں کہ زندگی اور موت اللہ کے ہاتھ میں ہے، جب فیصلہ ہوجاتا ہے تو پھر ایک منٹ آگے، پیچھے نہیں ہوسکتا۔
ان کا کہنا تھا کہ قوم کو کہتا ہوں کہ خوف کی زنجیریں توڑ کر میرے ساتھ آنا، کیونکہ سب سے بڑی زنجیر جو انسان کو اوپر پرواز نہیں کرنے دیتی وہ خوف کی زنجیر ہے، کوئی کھلاڑی بڑا کھلاڑی نہیں بن سکتا جب تک وہ اپنے خوف پر قانو نہ پالے، کوئی جرنیل بڑا جرنیل نہیں بن سکتا جب تک وہ موت کا ڈر ختم نہیں کرتا، اسی طرح جب تک کوئی قوم اپنی خوف کی زنجریں نہیں توڑتی وہ قوم عظیم قوم نہیں بن سکتی۔
‘ایک،ایک میر جعفر کی تصویر دل پر نقش ہے’
ان کا کہنا تھا کہ میرے لیے وہ وقت سب سے زیادہ شرمندگی کا تھا جب مجھے ملک کے لیے دوسرے ملکوں سے قرض مانگنے پڑے، ہم نے دوست ممالک سے پیسے لے کر ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچایا۔
انہوں نے کہا کہ ان کرپٹ حکمرانوں کی وجہ سے ملک آج قرضوں میں جکڑا ہوا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ جب مجھے سازش کا پتا چلا تو میں ان لوگوں کے پاس گیا جو سازش روک سکتے تھے ان کو بتایا کہ اگر یہ سازش کامیاب ہوئی تو پھر ملک کی معیشت تباہ ہوجائے گی مگر افسوس کی بات ہے کہ اس سازش کو روکا نہیں گیا۔
سابق وزیر اعظم نے کہا کہ میں نے ان لوگوں کے پاس شوکت ترین کو بھی بھیجا جو خود کو نیوٹرل کہتے ہیں کہ جائیں اور بتائیں کہ اس وقت معیشت کی کیا صورت حال ہے اور اگر سازش کامیاب ہوئی تو معیشت تباہ ہو جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ مجھے پتا ہے کہ کس کس آدمی نے ہمارے خلاف سازش کی، سازش کرنے والے ایک ایک میر جعفر کی شکل مجھے یاد ہے، ایک ایک میر جعفر کی تصویر میرے دل پر نقش ہوگئی ہے، سپریم کورٹ کے چیف جسٹس اس سازش کی کھلی تحقیقات کرائیں۔
‘چیف الیکشن کمشنر کے ہوتے ہوئے شفاف الیکشن نہیں ہوسکتے’
ان کا کہنا تھا کہ ہم روس سے سستی گندم اور سستا تیل حاصل کرنا چاہتے ہیں تاکہ عوام کو سستا پیٹرول اور ڈیزل فراہم کرسکیں۔
ان کا کہنا تھا بلاول بھٹو امریکا سے پیسے مانگنے جا رہا ہے، امریکا سے کہے گا کہ ہماری مدد کریں ورنہ عمران خان پھر آجائےگا، امریکا اگر مدد کرےگا تو اس کے بدلے وہ پاکستان کی آزادی لےگا۔
ان کا کہنا تھا کہ جب ہم اسلام آباد جائیں گے تو شفاف الیکشن کا مطالبہ کریں گے اور موجودہ چیف الیکشن کمشنر کے ہوتے ہوئے شفاف الیکشن نہیں ہوسکتے، سارے پاکستان کو پتا ہے کہ لوٹے کون ہیں، سارے پاکستان نے لوٹے دیکھے ہیں مگر الیکشن کمیشن کو لوٹے نظر نہیں آرہے۔
ان کا کہنا تھا کہ لوٹوں کے خلاف فیصلہ نہیں دیا جا رہا، الیکشن کمیشن قانون ڈھونڈ رہا ہے، الیکشن کمشنر یہ قانونی نہیں، اخلاقی مسئلہ ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پوری قوم الیکشن کمیشن کی جانب دیکھ رہی ہے، قوم جانتی ہے کہ کس کس نے قوم سے غداری کی، اگر الیکشن کمیشن نے ان لوٹوں کے خلاف فیصلہ نہیں دیا، ان لوگوں کو بچایا تو یہ قوم ان کو کبھی معاف نہیں کرے گی۔
’70 سالہ عمران کو گرمی نہیں لگتی، نوجوانوں کو بھی گرمی نہیں لگے گی’
ان کا کہنا تھا کہ ماضی میں ایم کیو ایم نے کراچی آپریشن میں حصہ لینے والے پولیس افسران کو چن چن کر قتل کیا۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ ہم نے اپنی ایکسپورٹ پاکستان کی تاریخ میں سب سے زیادہ بڑھائی، جب تیل مہنگا تھا ہم نے پیٹرول اور ڈیزل کی قیمت بھی کم کی، ہم نے کسانوں کو بچایا اور ان کو پیداوار کے لیے زیادہ پیسے دیے، آج حالات دیکھیں ڈالر 200 روپے پر پہنچ گیا ہے۔
جلسے کے دورن نوجوانوں کو مخاطب کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ جو مجھ سے کم عمر ہیں وہ نوجوان ہیں، لوگ کہتے ہیں کہ گرمی بہت ہے، لوگ اسلام آباد نہیں آئیں گے، جب مجھ جیسے 70 سالہ عمران خان کو گرمی نہیں لگتی تو میرے نوجوانوں کو بھی گرمی نہیں لگے گی۔