تازہ ترینخبریںپاکستان

وزیراعظم کی سی پی این ای کے وفد سے ملاقات ، میڈیا کو درپیش مسائل پر تفصیلی گفتگو

 

کونسل آف پاکستان نیوزپیپر ایڈیٹرز (سی پی این ای) کے صدر کاظم خان کی قیادت میں سی پی این ای کے وفد نے وزیر اعظم پاکستان میاں شہباز شریف سے ملاقات کی۔ ملاقات میں ملکی سیاسی و معاشی صورتحال، پیکا آرڈیننس، اخباری اداروں کو واجبات کی ادائیگیوں سمیت میڈیا کو درپیش مسائل پر تفصیلی گفتگو کی گئی۔

سی پی این ای کے وفد میں سینئر نائب صدر ایاز خان، نائب صدر سردار خان نیازی، ارشاد احمد عارف، انور ساجدی، سیکریٹری جنرل عامر محمود، ڈپٹی سیکریٹری جنرل یوسف نظامی، سابق سیکریٹری جنرل اعجازالحق، جوائنٹ سیکریٹری غلام نبی چانڈیو، تنویر شوکت، طاہر فاروق، شکیل احمد ترابی، عارف بلوچ اور سینئر رکن رمیزہ نظامی شامل تھیں، جبکہ اس موقع پر وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب، سیکرٹری انفارمیشن شاہیرہ شاہد، پرنسپل انفارمیشن آفیسر مبشر حسن اور دیگر حکام بھی موجود تھے۔

وزیر اعظم میاں شہباز شریف نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ حکومت آزادی صحافت اور اظہار رائے کی آزادی پر کسی قسم کی قدغن لگانے کا ارادہ نہیں رکھتی۔ انہوں نے سی پی این ای کے وفد کو یقین دہانی کرائی کی پیکا آرڈیننس سمیت دیگر تمام قوانین کے تحت صحافیوں کے خلاف کاروائیوں پرہر ممکن تحفظ دیا جائے گا۔

وزیراعظم نے مزید کہا کہ پیکا آرڈیننس کا جائزہ لینے کا کام پہلے ہی وزارت قانون کو سونپ دیا گیا ہے اور انہوں نے کہا کہ پیکا آرڈیننس میں آزادی صحافت کے منافی شقیں فوری ختم کی جائیںگی۔ پیکا آرڈنینس پر حکومت کی اجازت کے بغیر اپیل کرنے والے ایف آئی اے کے آفسر کے خلاف سخت کارروائی کرینگے۔وزیراعظم شہباز شریف نے آزادی صحافت، جمہوریت کی بقا اور جمہوری اداروں کے ارتقا میںCPNE کے بطور ادارہ مثبت کردار کو سراہا۔ حکومت صحافیوں کے حقوق کے تحفظ، اور ملک میں ذمہ دارانہ صحافت کے فروغ کے لیے CPNE سمیت صحافیوں کے دیگر نمائندہ اداروں کے ساتھ مل کر تعمیری کام کرنے کی خواہاں ہے۔

وزیر اعظم میاں شہباز شریف نے مزید کہا کہ پاکستان اس وقت ملکی تاریخ کے بد ترین مالیاتی خسارے کا شکار ہے۔ میں Baggers can’t be Choosers کے بیان پر آج بھی قائم ہوں۔ عمران نیازی نے سی پیک کا برا حال کیا ہے۔ حکومت بجلی کی پیداوار اور اس کی ترسیل اور رسد کو یقینی بنانے کے لیے ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے تاکہ عوام کی تکلیف کا ازالہ کیا جا سکے۔ پچھلی حکومت نے چار سالوں میں قوم پر قرضوں کا بوجھ دگنا کردیا جس کی وجہ سے غریب کی زندگی مزید مشکل ہوگی۔ فیول پرائس کی قیمتوں کے حوالے سے کہا کہ حکومت جال میں پھنسی ہوئی ہے۔

وزیراعظم شہباز شریف نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ اس وقت قوم کو یکجہتی کی ضرورت ہے تاکہ غیر معمولی معاشی معاملات کو عوام کی فلاح کے لیے حل کیا جا سکے ایسے حالات میں حکومت کے خلاف مارچ بلاجواز اور قوم میں تفریق پیدا کرنے کے مترادف ہے۔ حکومت خارجی معاملات میں برادر ممالک سمیت تمام ملکوں سے باہمی عزت اور باہمی مفاد کا تعلق رکھنا چاہتی ہے۔ کشمیریوں کو کسی صورت مایوس نہیں ہونے دیں گے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button