تبصرہ کتب

درداں کی ماری دلڑی علیل اے ۔۔۔۔ اللہ ڈوایا پرجوش

قائد عوام ذوالفقار علی بھٹو نے سپریم کورٹ میں اپنے دلائل کا اختتام ایک شعر درداں دی ماری دلڑی علیل اے پر کیا جو یکدم مقبولیت اختیار کر گیا۔
کافی عرصہ یہ اشعار خواجہ فرید کے نام سے منسوب رہے اور اصل شاعر حالات کی گرد میں دبا رہا۔
مگر کہتے ہیں سچ سچ ہوتا ہے۔
وسیب کے معروف لکھاری رازش لیاقت پوری نے کافی کھوج کے بعد اس کافی کے اصل شاعر اللہ ڈیوایا پرجوش جن کا تعلق شجاع آباد سے ہے کو منظر عام پر لاکر ان کے باقی کلام کو اکٹھا کرکے کتاب شائع کردی۔
ڈیڑھ سو سال پرانے شاعر کا کلام سامنے آنے پر ادب کے طالب علم خوش گوار حیرت میں ہیں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button