آزادی فلسطین جنگتازہ ترینخبریں

مقبوضہ بیت المقدس میں کشیدگی میں اضافہ، اسرائیل کا راکٹ سے غزہ پر حملہ

مقبوضہ بیت المقدس کے مقدس مقام کے ارد گرد ہونے والے حالیہ پرتشدد واقعات کے بعد مبینہ طور پر فلسطینی علاقے سے فائر کیے گئے راکٹ کے جواب میں اسرائیل نے غزہ کی پٹی پر فضائی حملہ کیا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے ‘اے ایف پی’ کے مطابق اسرائیلی فوج نے کہا کہ اس کے خصوصی دستوں نے مقبوضہ مغربی کنارے میں رات پانچ گرفتاریاں کیں ، چار ہفتے قبل حملوں اور مظاہروں میں اضافے کے بعد سے اسرائیل کی جانب سے ہلاکت خیز چھاپوں کا سلسلہ جاری ہے۔

کشیدگی کا مرکز مقبوضہ بیت المقدس کے اسرائیل کے ساتھ ملحقہ پرانے شہر میں واقع مسجد اقصیٰ کا متنازع احاطہ رہا ہے، جسے یہودی ٹمپل ماؤنٹ کے نام سے جانتے ہیں۔

رمضان کے دوران نماز کی ادائیگی کے لیے وہاں جمع ہونے والے فلسطینی نمازی اسرائیلی پولیس کی بھاری نفری کی حفاظت میں یہودی زائرین کے دورے کے ساتھ ساتھ ان کی مسجد میں رسائی پر پابندیوں کے باعث مشتعل ہیں۔

یہودیوں کو مخصوص اوقات میں اس جگہ کا دورہ کرنے کی اجازت ہے لیکن وہاں عبادت کرنے کی ممانعت ہے۔

یہودیوں کے عید فسح کے تہوار کے ساتھ ساتھ مسلمانوں کے مقدس مہینے رمضان میں ہونے والے پر تشدد واقعات نے گزشتہ سال جیسے واقعات کے دوبارہ ہونے کے خدشات کو جنم دیا ہے، گزشتہ سال بھی اسی طرح کے حالات نے 11 روزہ جنگ کو جنم دیا تھا جس کے دوران غزہ کے کچھ حصوں کو تباہ کر دیا تھا۔

گزشتہ روز جنوری کے بعد سے اس طرح کے پہلے واقعے میں حماس کے زیر کنٹرول بلاک کیے گئے علاقے سے جنوبی اسرائیل میں مبینہ طور پر راکٹ فائر کیے جانے کے بعد انتباہی سائرن سنے گئے۔

اسرائیلی فوج کا کہنا تھا کہ فائر کیے گئے راکٹ کو آئرن ڈوم ایئر ڈیفنس سسٹم نے ناکام بنایا۔

چند گھنٹے بعد اسرائیلی فضائیہ نے کہا کہ اس نے جوابی کارروائی میں حماس کی ہتھیاروں کی فیکٹری کو نشانہ بنایا۔

غزہ میں عینی شاہدین اور سیکیورٹی ذرائع کے مطابق حماس نے دعویٰ کیا کہ اس نے حملے کو ناکام بنانے کے لیے اپنے طیارہ شکن دفاعی سسٹم کا استعمال کیا، حملے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

23 لاکھ آبادی پر مشتمل آبادی کے علاقے میں کسی بھی دھڑے نے فوری طور پر راکٹ کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔

یہ حملہ ہفتوں سے جاری بڑھتے ہوئے پر تشدد واقعات کے بعد سامنے آیا جس میں کل 23 فلسطینی اور عرب اسرائیلی ہلاک ہوئے ہیں، جاں بحق ہونے والوں میں وہ مبینہ حملہ آور بھی شامل ہیں جنہوں نے چار مہلک حملوں میں اسرائیلیوں کو نشانہ بنایا تھا۔

راکٹ فائر کیے جانے کا واقعہ بھی مسجد اقصیٰ کے احاطے اور اس کے ارد گرد اسرائیلی اور فلسطینیوں کے درمیان ہونے والے تشدد کے ایک ہفتے کے آخر میں ہوا ہے، ان پر تشدد کارروائیوں کے دوران 170 سے زائد افراد زخمی ہوئے جن میں زیادہ تر فلسطینی مظاہرین تھے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button