تازہ ترینخبریںخواتین

یکم مئی 2022 سے خلع لینے والی بیوی کو 100فیصد حق مہر واپس کرنا ہوگا

وفاقی شرعی عدالت نے پنجاب فیملی کورٹ ایکٹ کی دفعات کالعدم قرار دیتے ہوئے فیصلے میں کہا ہے کہ شوہر سے خلع لینے والی خاتون کو حق مہر چھوڑنا پڑے گا اور وصول شدہ 100 فیصد حق مہر واپس کرنا ہوگا۔

وفاقی شرعی عدالت کے چیف جسٹس محمد نور مسکانزئی کی سربراہی میں جسٹس سید محمد انور اور جسٹس خادم حسین ایم شیخ پر مشتمل تین رکنی بینچ نے شیخ محمد اقبال سمیت دیگر درخواست گزاروں کی جانب سے پنجاب فیملی کوٹ ایکٹ کے خلاف دائر درخواست پر سماعت کی۔

چیف جسٹس محمد نور مسکان زئی نے فیصلہ تحریر کیا اور پنجاب فیملی کوٹ ایکٹ کالعدم قرار دیا۔

عدالت نے فیصلے میں کہا کہ شوہر کی جانب سے ادا شدہ حق مہر کا 25 فیصد واپس کرنے کا قانون غیرشرعی ہے۔

وفاقی شرعی عدالت نے کل اداشدہ حق مہر25 فیصد واپس کرنے سے متعلق پنجاب فیملی کورٹ ایکٹ کی دفعات کالعدم قرار دے دیں۔

عدالت نے پنجاب فیملی کورٹ ایکٹ کی دفعہ 10 کی ذیلی دفعات 5 اور 6 کالعدم قراردیں جس کے مطابق خلع پر خاتون کواداشدہ حق مہر کا 25 فی صد واپس کرنے کا پابند کیا گیا تھا۔

مذکورہ ایکٹ کے تحت خلع پرشوہر غیر ادا شدہ حق مہر کا 50 فیصد بیوی کو ادا کرنے کا پابند تھا۔

تاہم اب وفاقی شرعی عدالت نے فیصلہ دیا ہے کہ خلع کی خواہاں خاتون کو اپنا 100 فیصد حق مہر چھوڑنا ہوگا، یہ قانون یکم مئی 2022 سے لاگو ہو جائے گا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button