تازہ ترینخبریںدنیا

روسی وزیرخارجہ کو 2 بین الاقوامی اجلاسوں میں واک آؤٹ کاسامنا

اقوام متحدہ کی کونسل برائے انسانی حقوق کے اجلاس سے روسی وزیر خارجہ نے خطاب کیا تو متعدد مندوبین اجلاس سے واک آؤٹ کر گئے۔

خبر رساں ایجنسیوں کی شائع رپورٹ کے مطابق یوکرین پر روس کے حملے کے بعد روس کے بائیکاٹ اور پابندیوں کا سلسلہ جاری ہے، مغربی ممالک کی جانب سے فضائی حدود کی بندش اور منجمد اثاثوں سمیت صدر ولادیمیر پیوٹن، ان کے رشتہ داروں اور قریبی حلقوں کے خلاف اور روسی معیشت پر مزید سخت اقتصادی پابندیوں کا اعلان کیا جاچکا ہے۔

اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے پینل کے اجلاس کے دوران جب روسی وزیر خارجہ سرگئی لاروف کا پہلے سے ریکارڈ شدہ ویڈیو پیغام چلنا شروع ہوا تو سفارت کار کمرے سے باہر نکل گئے۔

واک آؤٹ کی قیادت کرنے والی یوکرین کی سفیر ییہنیا فلپینکو نے چیمبر کے باہر ایک بڑے یوکرینی جھنڈے کے گرد جمع ہونے والے ہجوم کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ان یوکرینی باشندوں کی حمایت کے اس شاندار مظاہرے کے لیے آپ کا بہت بہت شکریہ جو اپنی آزادی کے لیے لڑ رہے ہیں۔

فرانسیسی مندوب جیروم بونافونٹ نے کہا کہ کوئی بھی حملہ انسانی حقوق کی خلاف ورزی اور شہریوں کے نقصان کا سبب بنتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ ضروری ہے کہ انسانی حقوق کی کونسل اس واک آؤٹ سے ظاہر کرے کہ وہ یوکرین اور اس کے عوام کے ساتھ متحد کھڑی ہے۔

اس واک آؤٹ سے محض ایک گھنٹہ قبل سفارت کاروں نے جنیوا میں اقوام متحدہ کے یورپی ہیڈکوارٹرز میں ایک قریبی کمرہ اس وقت خالی کر دیا تھا جب سرگئی لاروف کی ویڈیو تقریر تخفیف اسلحہ کی کانفرنس میں نشر کی گئی۔

یہ ادارہ 1979 میں سرد جنگ کے ہتھیاروں کی دوڑ کو روکنے کی کوشش کے لیے بنایا گیا تھا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button