تازہ ترینخبریںکاروبار

اقتصادی رابطہ کمیٹی سے ایران، افغانستان سے بارٹر تجارت کے طریقہ کار کی منظوری

پاکستان نے پابندیوں کا شکار پڑوسی ممالک ایران اور افغانستان کے ساتھ بارٹر تجارت شروع کرنے کے لیے ایک قانونی طریقہ کار کی منظوری دے دی۔

یہ فیصلہ کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں کیا گیا جس میں چینی کے پانچ لاکھ ٹن اسٹریٹیجک ذخائر بنانے اور 12لاکھ ٹن گندم کی کم از کم امدادی قیمت 1950 روپے فی 40 کلو گرام کے حساب سے 65ارب روپے کی گندم اٹھانے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔

وزیر خزانہ شوکت ترین کی زیر صدارت اجلاس میں یوٹیلیٹی اسٹور کارپوریشن کی رمضان سبسڈی اسکیم اور فروری کے پہلے 23 دنوں کے لیے پانچ اہم آئٹمز پر سبسڈی کی منظوری نہیں دی گئی لیکن مارچ اور فروری کے باقی چھ دنوں کے لیے منظوری دے دی گئی۔

ایک سرکاری بیان کے مطابق اجلاس میں افغانستان اور ایران کے ساتھ بارٹر تجارتی انتظامات کے قیام کے لیے انضباطی سپورٹ فراہم کرنے کے لیے وزارت تجارت کی سمری پر غور کیا گیا اور بات چیت کے بعد برآمدی پالیسی آرڈر اور درآمدی پالیسی آرڈر کی متعلقہ دفعات میں ترمیم کر کے بارٹر تجارتی انتظامات کو ریگولیٹری کور کی اجازت دی گئی۔

پاکستان اور ایران کے درمیان تجارت ایک دہائی سے زائد عرصے سے تہران پر امریکی پابندیوں کی وجہ سے جمود کا شکار ہے جب کہ پاک افغان رسمی تجارت بینکنگ سسٹم کی عدم موجودگی اور واشنگٹن کی جانب سے افغان مرکزی بینک کے اثاثے منجمد کرنے کے فیصلے سے متاثر رہی ہے۔

اس سلسلے میں راہ نکالنے کے لیے کوئٹہ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری اور ایران کے زاہدان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے بارٹر ٹریڈ میکانزم کے لیے گزشتہ سال نومبر میں ایک معاہدے پر دستخط کیے تھے، اس کے بعد دونوں ممالک کے دیگر ایوانوں کو بھی اسی نظام کا حصہ بنایا گیا ہے۔

اسی طریقہ کار کو افغانستان کے ساتھ بھی دہرایا جائے گا کیونکہ ملک ضروری اشیا کے لیے پاکستان پر بہت زیادہ انحصار کرتا ہے۔

تاہم اصل چیلنج یہ تھا کہ ایکسپورٹ پالیسی آرڈر 2020 کے تحت پاکستانی برآمدات اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے فارن ایکسچینج ریگولیشنز کے زمرے میں آتی ہیں جو بارٹر ٹریڈ کے انتظامات فراہم نہیں کرتی ہیں، اسی طرح اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے ادائیگی کے طریقہ کار کے تحت اپورٹ پالیسی آرڈر2020 کے تحت درآمدات کی اجازت ہے۔

اس چیلنج پر قابو پانے کے لیے اقتصادی رابطہ کمیٹی نے وزارت تجارت کی سفارشات پر ایک شق شامل کرنے کا فیصلہ کیا تاکہ برآمدات اور درآمدات کو بھی بارٹر ٹریڈ انتظامات کے تحت اجازت دی جائے، بارٹر تجارت کے انتظامات کے بارے میں اسٹیٹ بینک اور فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے ساتھ مشاورت کے بعد وزارت تجارت کی طرف سے علیحدہ طور پر مطلع کیا جائے گا۔

اقتصادی رابطہ کمیٹی نے وزارت صنعت و پیداوار کو چینی کے اسٹریٹجک ذخائر بنانے کی بھی اجازت دی تاکہ مستقبل میں اس کی قیمت میں اضافے سے 3لاکھ ٹن چینی خریدی جا سکے، انہوں نے پنجاب اور سندھ کی حکومتوں سے کہا کہ وہ موجودہ فصل کے دوران شوگر ملوں سے اسٹریٹیجک ذخائر کے لیے اس وقت دولاکھ ٹن چینی خریدیں جب مقامی مارکیٹ میں قیمتیں کم ہوں۔

وزارت صنعت و پیداوار کی طرف سے جمع کرائی گئی ایک اور سمری پر اقتصادی رابطہ کمیٹی نے 24 فروری سے 28 فروری تک اور اس سال مارچ کے مہینے کے لیے پانچ ضروری اشیا گندم کے آٹے، گھی، چینی، چاول اور دالوں پر سبسڈی جاری رکھنے کی اجازت دے دی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button