تازہ ترینخبریںدنیا

جاپان میں پاکستانیوں کی میتوں کو جلانے کا سلسلہ جاری

سفارت خانے کے اعلیٰ افسر نے اپنا نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا ہے کہ ہم نے جاپانی حکومت سے اس مسئلے پر بات کی ہے لیکن کوئی مثبت جواب نہیں ملا ہے، صرف اتنا کہا گیا ہے کہ جاپان کا قانون ہے کہ جو مرحوم کے اہلِ خانہ کہیں گے ویسا ہی کیا جائے گا، اس مسئلے میں بھی یہی ہوا ہے۔

جاپان میں مقیم لاہور سے تعلق رکھنے والے سینئر پاکستانی راشد محمود خان کی وفات کے بعد ان کی میت کو نذرِ آتش کر دیا گیا، صرف 6 ماہ کے عرصے کے دوران دوسرے پاکستانی کو وفات کے بعد نذرِ آتش کرنے پر جاپان سمیت دنیا بھر میں پاکستانی کمیونٹی رنج و غم میں مبتلا ہے۔

تفصیلات کے مطابق جاپان میں مقیم 50 سالہ سینئر پاکستانی کو چند روز قبل اسپتال اور مقامی انتظامیہ کی جانب سے ان کی وفات کے بعد نذرِ آتش کر دیا گیا۔

کئی دنوں تک مرحوم راشد محمود خان سے رابطہ نہ ہونے کے بعد ان کے قریبی دوست جمیل حلال فوڈ والے اور ملک نور اعوان نے اسپتال انتظامیہ سے رابطہ کیا تو معلوم ہوا کہ ان کا انتقال ہو چکا ہے اور ان کی آخری رسومات جاپانی انداز میں ادا کر دی گئی ہیں جبکہ راشد محمود خان کی کوئی اولاد نہیں تھی اور ان کی جاپانی اہلیہ کا کسی پاکستانی یا مسلمان تنظیم سے رابطہ بھی نہیں تھا۔

دوسری جانب پاکستانی سفارت خانہ تاحال جاپانی حکومت کو اس بات پر رضا مند نہیں کر سکا ہے کہ کسی بھی پاکستانی شہری کی وفات کی صورت یں جاپانی حکام کی جانب سے پاکستانی سفارت خانے کو آگاہ کیا جائے۔

پاکستانی کمیونٹی نے 6 ماہ قبل جب ایک اور پاکستانی شہری کو وفات کے بعد مقامی انتظامیہ کی جانب سے نذرِ آتش کیے جانے پر شدید احتجاج کیا تھا جس پر سفارت خانۂ پاکستان نے کمیونٹی کو یقین دہانی کرائی تھی کہ وہ جاپانی حکومت سے بات کریں گے کہ کسی بھی پاکستانی کی وفات کی صورت میں چاہے اس کی اہلیہ جاپانی ہی کیوں نہ ہو سفارت خانے کو پہلے آگاہ کیا جائے گا تاہم 6 ماہ بعد ایک اور پاکستانی کی میت کو جلا دیا گیا اور سفارت خانے کو بھی پاکستانی کمیونٹی کے بتانے پر اس معاملے کا علم ہوا جو افسوس ناک ہے۔

اس حوالے سے سینئر پاکستانی ملک نور اعوان، عابد حسین، ملک یونس، چوہدری عنصر سمیت بڑی تعداد میں پاکستانیوں نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ حکومتی سطح پر حکومت جاپان سے اس مسئلے کو اٹھایا جائے ورنہ سفارت خانۂ پاکستان سے کوئی امید نہیں ہے۔

سفارت خانے کے اعلیٰ افسر نے اپنا نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا ہے کہ ہم نے جاپانی حکومت سے اس مسئلے پر بات کی ہے لیکن کوئی مثبت جواب نہیں ملا ہے، صرف اتنا کہا گیا ہے کہ جاپان کا قانون ہے کہ جو مرحوم کے اہلِ خانہ کہیں گے ویسا ہی کیا جائے گا، اس مسئلے میں بھی یہی ہوا ہے۔

واضح رہے کہ امریکا، برطانیہ اور ترقی یافتہ ممالک کے شہریوں کی وفات کی صورت میں فوری طور پر ان کے سفارت خانوں کو آگاہ کیا جاتا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button