Column

لیلتہ القدر

ندیم اختر ندیم

ایسی خوبصورت رات جو طلوع آفتاب تک امن اور سلامتی ہے جس میں فرشتے اور روح اپنے رب کے حکم سے اترتے ہیں ایسی مرادوں والی رات کہ جس میں مرادوں کے گوہر نایاب مل جائیں جس میں عمر بھر کی تھکان کو آرام مل جائے جس میں آلام و مصائب اور آفتوں سے نجات ہو ایسی رات کہ جو راحتوں کی رات ہو جس میں سکھ کی روشنی ہو چین کی خوشبو اور محبتوں کا نور ہے ایسی رات جو ہزار مہینوں سے بہتر ہے جس میں باری تعالیٰ کی ذات مبارکہ گنہگاروں کیلئے خصوصی بخشش کے سامان مہیا کر دے جس میں خوشیوں کے خزانوں کو لٹایا جارہا ہو ایک تو رمضان المبارک کہ جس میں رحمتوں اور برکتوں کا ہی حساب نہیں جس میں قرآن کریم نازل کیا گیا ہو جس میں تمام سرکش قوتوں کو جکڑ دیا جاتا ہو دوزخ کے دروازوں کو بند کرکے جنت کے باب وا کر دئیے جائیں جس میں ہر ثواب کو کئی کئی گنا بڑھا دیا گیا ہو جس میں قدرت کی بخشش جوش میں ہو اور روزہ دار کے منہ کی خوشبو اللہ کو مشک سے زیادہ پسندیدہ اور پاکیزہ ہے جسکا اجر اور بدلہ صرف اللہ کے پاس ہو رمضان المبارک کہ جس کا ہر روز معطر اور ہر شب مہکتی ہے ایسے مبارک اور متبرک ماہ میں اس رات کی تلاش کہ جسے لیلتہ القدر کہتے ہیں گویا دنیا و آخرت کی کامیابیوں کی تلاش ہے خدائے عظیم کی طرف سے ہم گنہگاروں کے لیے ایک تحفہ ہے ایک ذریعہ ہے بخشش کا کہ ہم اپنی آخرت کو سنوار لیں سبحان اللہ۔ اللہ کریم نے انسانوں کی بخشش کے کتنے سامان کر دئیے ہیں ہم خدا کی نعمتوں کا کتنا ہی شکر ادا کریں لیکن اللہ کی کسی ایک نعمت کا شکر ادا نہیں کر سکتے خدا کی تو پہلے ہی بہت عنایات نعمتیں اور رحمتیں ہیں خدا کے تو انسانوں پر احسان ہی اس قدر ہیں کہ جن کا شمار ہی نہیں نبی کریم حضرت محمد صلی اللہ علیہ والہ وسلم کو کائنات میں جلوہ فروز فرما کر اللہ تعالیٰ کی ذات مبارکہ نے انسانوں پر وہ احسان عظیم کر دیا کہ انسان ہلاکتوں سے بچ گیا وگرنہ انسان گمراہیوں کے ایسے گرداب میں تھا کہ جہاں اس کا نام تھا نہ نشان انسان تباہ ہورہا تھا اللہ تعالیٰ کی ذات پاک نے انسان کی رہنمائی کے لیے اس کی کامیابی کے لیے نبی کریم حضرت محمد صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی حیات مبارکہ نمونے کے طور پر رکھ دی کہ کائنات کا کوئی بھی شخص جس قدر چاہے رہنمائی پا کر فیض یاب ہو قران کریم ایسا نسخہ کیمیا ہے کہ جس کی تعلیمات سے انسان کسی بھی شعبے میں اپنی منزل کو پہنچے اسی طرح انسان کی بھلائی کے رب کریم نے ہزارہا
راستے مقرر کر دئیے کہ جن پر چل کر ہم اپنی عافیت پاتے ہیں اللہ کریم کی انسان سے محبت انسان کے لیے اللہ کریم کی خیر خواہی کو دیکھیے کہ اللہ کریم نے انسان کہ جو نافرمان بھی ہے سیاہ کار بھی ہے بدکار بھی ہے گناہ گار بھی ہے گناہوں سے لتھڑے ہوئے انسان کے لیے اللہ نے اس کی بخشش اس کی کامیابی کے لیے اللہ نے کتنے مواقع فراہم کر دئیے ہیں رمضان المبارک کا مہینہ بھی اللہ سے بخشش کا ایک ذریعہ ہے اس مبارک مہینے کی عظمتوں رفعتوں اور اس کی شان کا ہم اندازہ نہیں کر سکتے اور رمضان کے اخری عشرہ میں خدا نے لیلہ القدر کی جو رات رکھی اس رات کی تعریف اور تعظیم اس رات کی بلندیوں تک انسانی عقل رسائی نہیں رکھتی کہ یہ وہ رات ہے کہ جو اللہ کی طرف سے گنہگار انسانوں کے لیے ایک عظیم الشان رات ہے ایسی رات کہ جس کا نعم البدل ہی خدا نے تخلیق نہیں فرمایا ایسی رات جو اپنے وقار جو اپنی شان اپنے معیار اور تعظیم اپنے مرتبے کے حوالے سے یکتا ہے جس رات کی ثانی رات ہی کوئی نہ ہو جس رات کو خدائے کریم خاص لطف وہ کرم فرما دیں جس رات کو اللہ کی ذات مبارکہ انسانوں کی ایک دعا پر اس کی تقدیر بدل دے اس کا نصیبا سنوار دیں اس کی آخرت کو بنا دیں اور دنیا و آخرت کی راہوں کو ایسا ہموار کر دیں کہ انسان دنیا میں بھی کامیابیوں کی
دولت کو سمیٹے اور اخرت میں بھی خدا کی رحمت کا مستحق ٹھہرے نبی کریم حضرت محمد صلی اللہ علیہ والہ وسلم آخری عشرہ میں عبادت کا خاص اہتمام فرماتے یہی وہ رات ہے کہ جس کو ہم آخری عشرہ کی طاق راتوں میں تلاش کرتے ہیں کہ انہی طاق راتوں میں یہ رات ہے جس میں خدا کے بے شمار خزانے ہیں جو خدا انسانوں کے لیے لٹاتا ہے اور یہ خزانے جو جتنا چاہے اپنے دامن میں بھر لے کہ خدا کے ان خزانوں۔ نعمتوں اس کی برکتوں رحمتوں اس کی بخشش اس کی رحیمی کریمی بے حد و حساب ہے اور اس کے خزانے بھی بے حد و حساب ہیں انسان اللہ کو پکارتا جائے اللہ کی بارگاہ میں گڑگڑاتا جائے اور اس کے خزانوں کو سمیٹتا جائے کبھی ہمیں یہ سوچنے کی بھی ضرورت ہے کہ خدائے کریم نے ہمارے لیے دنیا میں کیا کیا رکھ چھوڑا ہے اور آخرت میں ہمارے لیے کیا کیا ہے غور کرنے پر معلوم ہوگا کہ ہم کس قدر گنہگار ہیں اور ہم پر خدائے وحدہ لا شریک کے کس قدر احسانات ہیں ہمارے لیے کتنی نعمتیں ہیں برکتیں ہیں کہ جن نعمتوں اور برکتوں کو سمیٹتے ہوئے ہم فلاح پاتے جاتے ہیں رمضان المبارک کے اس آخری عشرے اور لیلہ القدر کی ہزار مہینوں سے افضل رات میں ہمیں جہاں اپنے لیے اللہ کریم سے کامیابیاں اور بخشش مانگنی ہے ہمیں چاہیے کہ ہم فلسطین کے مظلوم بھائیوں کے لیے بھی خدائے کریم سے مدد مانگیں فلسطینیوں پر جو ظلم اسرائیل کے سورمائوں نے روا رکھے ہیں گزشتہ رمضان ہو کہ یہ والا رمضان کیا سحر کیا افطار یہودیوں نے عین انہی اوقات میں گولہ و بارود برسا کر روزے داروں کو انتقام کی آگ میں جلا کر راکھ کر دیا فلسطین کے جلتے ہوئے نوجوانوں بچوں کی تپش ہم تک بھی پہنچتی ہے جس سے ہمارا سینہ جلتا ہے لیکن ہم بے کس ہیں ہم صرف بارگاہ الٰہی میں ہاتھ اٹھا سکتے ہیں ہم ان کی نصرت کی دعا تو کر سکتے ہیں فلسطین کے شہید تو جنت مکیں ہوئے کہ جو اس وقت نبی کریم حضرت محمد صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی رحمتوں اور اللہ کے کرم کے سائے میں جنتوں کی نعمتوں سے مالا مال ہو رہے ہیں ہمیں فلسطین کے چھلستے ہوئے اور دنیا کی متکبر آقاوث کے ظلم سے لمحہ لمحہ کٹتے ہوئے اپنے بھائیوں کے لیے خدا کے حضور بہت خاص دعا کرنی ہے کہ اللہ امت وحدہ کو اس قدر ایک کر دے کہ ان کو جدا کرنے کی کسی میں طاقت نہ ہو یہ امت اور اس کے رہنما ایک ہو گئے تو دنیا کی کوئی طاقت ان کے سامنے سر اٹھانے کے قابل نہ ہوگی ضرورت اس امر کی ہے کہ عالم اسلام کو مل کر کفر کے اگے سینہ تان کر کھڑا ہونا ہوگا اللہ سے مدد اور نصرت مانگنا ہوگی اللہ کی مدد اور اس کی نصرت سے امت مسلمہ پوری قوت سے کافروں کے سامنے کھڑی ہو جائے تو کافروں کو منہ چھپانے کی جگہ نہ ملے۔
خدا ماہ مبارک کی برکتوں اور لیلہ القدر کی فضیلتوں کے طفیل ہماری زندگیوں میں خوشگوار تبدیلیاں لائے خدا ہمیں عزتوں اور کامیابیوں سے نوازے اور خدا ہمارے فلسطین کے بھائیوں کو فتح یاب کرے آمین ۔
ندیم اختر ندیم

جواب دیں

Back to top button