خان یونس : اسرائیل کی ہسپتال پر بم باری ، حماس کا سینئر رہنما جاں بحق

غزہ کی پٹی میں شہری دفاع کے اعلان کے مطابق اسرائیل نے اتوار کے روز جنوبی شہر خان یونس میں ناصر ہسپتال کے ہنگامی شعبے کو فضائی حملے کا نشانہ بنایا۔
فلسطینی طبی کارکنان نے بتایا کہ حملے میں 5 افراد جاں بحق ہو گئے۔
اسماعیل برہوم
ادھر اسرائیلی فوج کے اعلان کے مطابق ناصر ہسپتال کے اطراف حماس تنظیم کے ایک سینئر رکن کو نشانہ بنایا گیا۔
اسرائیلی وزیر دفاع یسرائیل کاتز نے اعلان کیا ہے کہ "غزہ میں حماس حکومت کے نئے سربراہ” اسماعیل برہوم کو ہلاک کر دیا گیا ہے۔ کاتز کے مطابق برہوم حماس حکومت کا متبادل سربراہ ہے، اس نے عصام الدعالیس کی جگہ منصب سنبھالا جو چند روز قبل ہلاک کر دیا گیا تھا۔
ادھر حماس نے حملے میں تنظیم کے سیاسی دفتر کے رکن اسماعیل برہوم کی موت کی تصدیق کر دی ہے۔
حماس کے ایک ذریعے نے بتایا کہ برہوم ہسپتال میں زیر علاج تھے۔ وہ منگل کی صبح خان یونس میں اپنے گھر پر اسرائیلی حملے میں شدید زخمی ہو گئے تھے۔
اس سے قبل حماس نے اعلان کیا کہ خان یونس کے مغرب میں پناہ گزین کیمپ پر اسرائیلی فضائی حملے میں تنظیم کے سیاسی دفتر کے رکن صلاح البردویل اور ان کی اہلیہ کی جاں بحق ہو گئے۔
اسرائیلی فوج نے بھی البردویل کی ہلاکت کی تصدیق کر دی۔
یاد رہے کہ اسرائیلی فوج نے گذشتہ منگل سے غزہ کی پٹی میں اپنا وسیع آپریشن دوبارہ شروع کر دیا تھا۔
اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو نے گذشتہ ہفتے غزہ کی پٹی میں جنگ دوبارہ شروع کرنے کے ساتھ ہی دھمکی دی تھی کہ یہ حملے صرف "آغاز” ہیں۔
ادھر وزیر دفاع یسرائیل کاتز نے کہا کہ جب تک حماس سات اکتوبر 2023 سے اپنے پاس زیر حراست تمام اسرائیلی قیدیوں کو رہا نہیں کر دیتی اس وقت تک غزہ پر جہنم کے دروازے کھول دیے جائیں گے۔ غزہ میں 19 جنوری کو نافذ العمل ہونے والے فائر بندی معاہدے کے پہلے مرحلے میں درجنوں یرغمالیوں کی رہائی کے بعد اب بھی حماس کے پاس 59 اسرائیلی باقی ہیں۔
اکتوبر 2023 میں غزہ کی پٹی میں اسرائیل کی جانب سے خونی جنگ چھیڑنے کے بعد سے اب تک 50 ہزار سے زیادہ فلسطینی جاں بحق ہو چکے ہیں۔ ان میں زیادہ تر بچے، خواتین اور بوڑھے ہیں۔ یہ جنگ غلاف غزہ میں اسرائیلی بستیوں اور فوجی اڈوں پر حماس کے بڑے حملے کے بعد شروع ہوئی۔