دنیا

"ایران کے لیے انتباہ”: واشنگٹن نے حوثیوں کے خلاف فوجی آپریشن کا آغاز کر دیا

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یمن کے ایران سے وابستہ حوثی باغیوں کے خلاف بڑے پیمانے پر فوجی حملوں کا آغاز کر دیا، جس کے نتیجے میں کم از کم 31 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

غیر ملکی خبر رساں اداروں کی رپورٹس کے مطابق ٹرمپ نے حوثیوں کے اہم حامی ایران کو بھی متنبہ کیا کہ اسے فوری طور پر اس گروپ کی حمایت بند کرنے کی ضرورت ہے، امریکی صدر نے کہا کہ اگر ایران نے امریکا کو دھمکی دی تو امریکا مکمل احتساب کرے گا اور پھر جو ہوگا وہ اچھا نہیں ہوگا۔

ایک امریکی عہدیدار نے خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کو بتایا کہ یہ حملے کئی ہفتوں تک جاری رہ سکتے ہیں، یہ جنوری میں ٹرمپ کے عہدہ سنبھالنے کے بعد مشرق وسطیٰ میں امریکا کا سب سے بڑا فوجی آپریشن ہے۔

یہ اقدام ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب امریکA نے تہران پر پابندیوں کا دباؤ بڑھاتے ہوئے اسے اس کے جوہری پروگرام پر مذاکرات کی میز پر لانے کی کوشش کی ہے۔

ٹرمپ نے اپنے ٹروتھ سوشل پلیٹ فارم پر پوسٹ کیا کہ ’تمام حوثی دہشت گردوں کے لیے، تمہارا وقت ختم ہو چکا ، اور تمہارے حملے آج سے بند ہونے چاہئیں، اگر ایسا نہیں کیا تو تم ایسی دوزخ برسے گی، جسے تم نے پہلے کبھی نہیں دیکھا ہوگا۔

یمن کے دارالحکومت صنعا پر امریکی فضائی حملوں میں کم از کم 13 شہری ہلاک اور 9 زخمی ہوئے ہیں۔

حوثیوں کے زیر انتظام المسیرہ ٹی وی نے خبر دی ہے کہ شمالی صوبے صعدہ پر امریکی حملے میں 4 بچوں اور ایک خاتون سمیت کم از کم 11 افراد ہلاک اور 14 زخمی ہو گئے ہیں۔

حوثیوں کے پولیٹیکل بیورو نے ان حملوں کو ’جنگی جرم‘ قرار دیا ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ یمن کی مسلح افواج کشیدگی میں اضافے کا جواب دینے کے لیے مکمل طور پر تیار ہیں۔

صنعا کے رہائشیوں کا کہنا ہے کہ ان حملوں میں حوثیوں کے مضبوط گڑھ کی ایک عمارت کو نشانہ بنایا گیا۔

عبداللہ یحییٰ نامی ایک رہائشی نے بتایا کہ دھماکے پرتشدد تھے، جن سے ہمارا محلہ لرز کر رہ گیا، خواتین اور بچے زور دار دھماکوں سے خوفزدہ ہوگئے۔

المسیرہ ٹی وی نے اتوار کی علی الصبح خبر دی کہ سعدہ کے شہر دہیان میں ایک اور بجلی گھر پر حملے کے نتیجے میں بجلی منقطع ہوگئی، دہیان وہ جگہ ہے جہاں حوثیوں کے پراسرار رہنما عبدالمالک الحوثی اکثر اپنے مہمانوں سے ملتے ہیں۔

حوثی باغیوں نے نومبر 2023 سے اب تک یمن کے ساحل پر بحری جہازوں پر متعدد حملے کیے ہیں، جس سے عالمی تجارت متاثر ہوئی اور امریکی فوج میزائلوں اور ڈرونز کو روکنے کی مہنگی مہم پر گامزن ہے۔

پینٹاگون کے ترجمان نے کہا کہ حوثیوں نے 2023 سے اب تک امریکی جنگی جہازوں پر 174 بار اور تجارتی جہازوں پر 145 بار حملے کیے ہیں۔

جواب دیں

Back to top button