بلاگ

‏سفید چہروں کے کالے کرتوت

  • تحریر :کنول زہرا دنیا کے امیر ترین شخص اور سماجی ویب سائیڈ ایکس کے مالک ایلون مسک نے نیشنل اینڈومنٹ فارڈیموکریسی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے ، ان کا کہنا ہے کہ یہ غیر منافع بخش، کرپشن سے بھرپور اور قومی خزانے پر بوجھ تنظیم ہے۔
    نیشنل اینڈومنٹ فار ڈیموکریسی کا قیام 1983 میں ہوا، یہ ایک غیر سرکاری تنظیم ہے، اس تنظیم کا کام دوسرے ممالک میں جمہوری اداروں جیسے سیاسی گروپوں ، ٹریڈ یونینوں ، اور کاروباری گروپوں کو فروغ دینے کے لیے قائم کی گئی تھی۔ این ای ڈی کو بنیادی طور پر امریکی کانگریس کی طرف سے سالانہ مختص کے ذریعے مالی اعانت فراہم کی جاتی ہے۔
    نیشنل اینڈومنٹ فار ڈیموکریسی پر دنیا بھر کے سیاسی کارکنوں ، گروہوں اور حکومتوں کی طرف سے الزام لگایا گیا ہے کہ وہ حکومت کی تبدیلی کے لیے ایک ایجنسی یا ریاست ہائے متحدہ کی حکومت کے مخصوص نظریات اور مفادات کی پیروی کرتے ہوئے امریکی خارجہ پالیسی کا اہم رکن ہے۔
    این ای ڈی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کی ایجنسی ہے، جس پر الزام ہے کہ وہ عرب اسپرنگ سے قبل اپنے بہت سے تربیتی کارکناں کو مالی امداد فراہم کر چکی ہے، بین الاقوامی اخبارات الجزیرہ اورگلوبل ریسرچ کے مطابق نیشنل اینڈومنٹ فار ڈیموکریسی تنظیم نے سلیمان نامی شخص کو 2008 اور 2011 کے درمیان جمہوریت نواز سرگرمیوں کے لیے 200,000 ڈالر تک کی رقم پرhire کیا ، اس کا کام فقط اتنا تھا کہ وہ اپارٹمنٹ میں بیٹھ کر سوشل میڈیا کے ذریعے انقلاب کی حوصلہ افزائی کرتا تھا ، ٹریننگ میں احتجاج کو منظم کرنے اور عوامی تحریکوں کو متاثر کرنے کے لیے سوشل میڈیا کے استعمال پر زور دیا گیا۔
    ان میں سے بہت سے امریکی تربیت یافتہ کارکن اپنے آبائی ممالک میں عرب اسپرنگ کی بغاوتوں کے رہنما بنے۔ الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق ، ایک مخصوص ایڈ کے نام پر مشرق وسطیٰ میں جمہوریت کے فروغ پر سالانہ مزید $390 ملین خرچ کرتا ہے۔ مذکورہ انکشاف پر2007 میں بحرین، یمن اور مصر کے حکام نے امریکی حکومت سے اس سلسلے میں شکایت کی۔ بعد ازاں بحرین نے این ای ڈی پر پابندی عائد کر دی۔2005 میں مصر اور 2007 میں اردن میں ریجیم چینج آپریشن کا ذریعہ اس ادارے کو گرداننا جاتا ہے ، ملک شام کی صورتحال کی وجہ بھی نیشنل اینڈومنٹ فار ڈیموکریسی کو ٹہرایا جاتا ہے۔
    نیشنل اینڈومنٹ فار ڈیموکریسی ، سینٹرل انٹیلی جنس ایجنسی (سی ائی اے) کی معاون سمجھی جاتی ہے، اس تنظیم کے زیر انتظام بہت سی این جی اوز پاکستان میں بھی متحرک ہو سکتی ہیں جو بظاہر جمہوریت کی مضبوطی کے لیے کوشاں ہوں جب کہ حقیقت اس سے یکسر مختلف ہو ، خدشہ ہے کہ پاکستان میں ان این جی اوز کے ذریعے اثر و رسوخ رکھتا ہے۔ اس اثر و رسوخ کے تحت امریکا با آسانی پاکستان میں مداخلت کر رہا ہے۔ این ای ڈی کا ادارہ خواتین، اقلیتی گروپ اور میڈیا ورکرز کو تربیت دینے کے ساتھ ساتھ سیاسی جماعتوں کے ساتھ بھی رابطے میں رہتا ہے۔ اس ادارے کا مقصد امریکی مفادات کا تحفظ اور قابو حاصل کرنا ہے۔

    یہ نام نہاد ” غیر سرکاری تنظیم” جو بظاہر ” دوسرے ممالک میں جمہوریت کو حمایت فراہم کرتی ہے” درحقیقت ” جمہوریت ” کے نام پر جمہوریت مخالف عمل کرتی ہے۔ ”کلر ریولوشن ” سے لے کر دوسرے ممالک کے سیاسی عمل میں دخل اندازی تک ، علیحدگی پسندوں کو فنڈ فراہم کر کے دوسرے ممالک کے استحکام کو نقصان پہنچانے سے لے کر جعلی اطلاعات کے ذریعے حکومت مخالف رائے بنانے تک ہر وہ کام کرتی ہے جس سے اس ملک کا استحکام کو خطرات لاحق ہو۔ حقائق سے ثابت ہے کہ نیشنل اینڈومنٹ فار ڈیموکریسی جمہوریت پسند نہیں بلکہ جمہوریت مخالف تنظیم ہے ، جس کا مقصد دوسرے ممالک میں افراتفری پھیلانا ہے تاکہ وہ ممالک امریکہ سے مدد مانگنے ، امریکہ اس تنظیم کے ذریعے ہی عراق، ویتنام، افغانستان، شام جسے ممالک میں گھسا ہے، دراصل امریکی ایجنسیاں اپنے اسلحے کی فروخت کے خاطر ملک در ملک کو لڑانے کے ساتھ مخلتف ممالک کی حکومتیں گراکر وہاں خانہ جنگی پیدا کراتی ہیں تاکہ ان کا اسلحہ فروخت ہو، پھر امریکی فوج کو وہاں گھس کر قبضہ کرنے میں آسانی ہو، یہ تنظیم امریکی مفادات کی آلہ کار ہے۔

جواب دیں

Back to top button