توہین مذہب کے الزام کے بعد مارے جانے والے ڈاکٹر شاہنواز قتل کیس: تشدد کے شواہد چھپانے پر میڈیکو لیگل آفیسر گرفتار

ڈاکٹر شاہنواز ماورائے عدالت قتل کیس میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے۔ ایف آئی اے میرپورخاص نے بڑی کارروائی کرتے ہوئے میڈیکو لیگل آفیسر ڈاکٹر منتظر مہدی کو گرفتار کر لیا۔
ترجمان ایف آئی اے کے مطابق ملزم پر پوسٹ مارٹم رپورٹ میں تشدد کے شواہد چھپانے کا الزام ہے۔ ڈاکٹر منتظر مہدی کو میرپورخاص سے گرفتار کیا گیا اور اب تفتیش کا آغاز کر دیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق ڈاکٹر شاہنواز کے قتل میں ملوث پولیس افسران کے خلاف بھی تحقیقات جاری ہیں۔ اس کیس میں ملزمان کے خلاف قتل اور دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
ترجمان ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ واقعے میں ملوث دیگر عناصر کی گرفتاری کے لیے کارروائیاں جاری ہیں اور مزید گرفتاریاں متوقع ہیں۔ ملزمان کی گرفتاری کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں۔
خیال رہے کہ ستمبر 2024 میں ڈاکٹر شاہنواز کنبھار پر توہین مذہب کے الزام کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی تھی جس کے بعد میرپورخاص پولیس نے پولیس مقابلے کے دوران ان کی ہلاکت کا دعویٰ کیا تھا۔
ابتدا میں پولیس کا دعویٰ تھا کہ ڈاکٹر شاہ نواز پولیس مقابلے میں اپنے ایک ساتھی کی فائرنگ سے مارے گئے ہیں لیکن واقعے کی تحقیقات کے بعد انکوائری کمیٹی نے کہا ہے کہ شاہنواز کو پولیس نے قتل کیا اور اس واقعے کو چھپانے کی کوشش کی۔
حکام کی ایک تحقیقاتی رپورٹ میں مقابلہ جعلی قرار دئے جانے کے بعد ڈی آئی جی میرپورخاص، ایس ایس پی میرپورخاص اور ایس ایس پی عمرکوٹ کو اس کا ذمہ دار قرار دیا گیا۔