محسن نقوی نے چیمپئنز ٹرافی کے معاملے پر بھارت کو شہ مات دی، بی بی سی کا اعتراف

برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چیئرمین محسن نقوی نے اپنی شاندار حکمت عملی سے بھارتی کرکٹ بورڈ کو ایسی شہ مات دی جس کی مثال ماضی میں کم ہی ملتی ہے۔ انڈین کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) کے طاقتور سیکرٹری اور آئی سی سی کے چیئرمین جے شاہ کو ایک بار پھر ثابت کرنا پڑا کہ دباؤ کے باوجود پاکستان اپنی جگہ پر قائم رہ سکتا ہے۔
پی سی بی نے نہ صرف آئی سی سی ٹورنامنٹ کے مکمل میزبانی حقوق اپنے پاس برقرار رکھے بلکہ 2028 کے ویمنز ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کی میزبانی بھی حاصل کرلی۔ محسن نقوی کی کامیابی کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ انڈین میڈیا کی مسلسل دھمکیوں اور ماہ بھر کی رسہ کشی کے باوجود وہ اپنے موقف پر قائم رہے۔
بھارتی دباؤ ناکام، اسٹار اسپورٹس کا نقصان
ذرائع کے مطابق، انڈین براڈکاسٹر اسٹار اسپورٹس، جو آئی سی سی کی حالیہ تاریخی براڈکاسٹ ڈیل کا سب سے بڑا حصہ دار ہے، پاکستان کے مؤقف کے آگے بے بس دکھائی دیا۔ یہ ڈیل انڈین مارکیٹ کے رائٹس کو 2.4 بلین ڈالر کی حیران کن بولی پر فروخت کرنے کا نتیجہ تھی، لیکن دیگر مارکیٹس میں بولی کے مقابلے میں یہ واضح کر دیا کہ آئی سی سی انڈین مارکیٹ پر حد سے زیادہ انحصار کر رہا ہے۔
مضبوط مؤقف اور کامیاب لابنگ
محسن نقوی نے انڈین کرکٹ کے ’وقار‘ اور نریندر مودی کی خارجہ پالیسی کے دباؤ کو نظرانداز کرتے ہوئے ایسی چال چلی جس نے جے شاہ کو بے بس کر دیا۔ نہ صرف اضافی لاجسٹک اخراجات کا مداوا ممکن ہوا بلکہ آئی سی سی کی ہائبرڈ ماڈل پالیسی کے تحت پاکستان نے اپنے مفادات کو محفوظ بنایا۔
گریگ بارکلے کا انکشاف
آئی سی سی کے سابق چیئرمین گریگ بارکلے نے ایک برطانوی جریدے کو دیے گئے انٹرویو میں انکشاف کیا کہ موجودہ براڈکاسٹ ڈیل ایک اوور ویلیوڈ ڈیل ہے جس میں مستقبل قریب میں بڑی تبدیلیاں ناگزیر ہیں۔ ان کے مطابق انڈین مارکیٹ کی بالادستی نہ صرف آئی سی سی کے لیے چیلنج ہے بلکہ دیگر ممبر ممالک کے حقوق پر بھی اثر انداز ہو سکتی ہے۔
پاکستان کی فتح
محسن نقوی کی قیادت میں یہ ڈیل ثابت کرتی ہے کہ بہتر حکمت عملی، مضبوط لابنگ اور ٹھوس مؤقف کے ساتھ پاکستان عالمی کرکٹ میں اپنی حیثیت کو نہ صرف برقرار رکھ سکتا ہے بلکہ بھارت جیسے بڑے اسٹیک ہولڈرز کو بھی مات دے سکتا ہے