کشمیر میں گڑ بڑ٬ دبئی لیکس٬ ہدف آرمی چیف ہیں٬ نیا انکشاف
سینیٹر فیصل واوڈا کا کہنا ہے کہ پراپرٹی لیکس کی ٹائمنگ بڑی اہم ہے، آزاد کشمیر کا ایشو کھڑا ہوتا ہے اور ایک دو دن کے اندر ہوا چلتی ہے، اس کے ساتھ ایک لیکس اور عدالتی خط آ جاتا ہے۔ پھر ادارے پر ڈائریکشن آ جاتی ہے۔ پراپرٹی لیکس پرانی شراب نئی بوتل میں ہے۔ وہی ساری بکواس جو پہلی تھی۔
نجی ٹی وی سے گفتگو میں انہوں نے کہا دبئی ہمارا دوست ہے اس سے ہماری انویسٹمنٹ متوقع ہے میرا بھی نام آ رہا ہے، پگڑی اچھالیں گے تو فٹ بال بناﺅں گا۔ مجھے کوئی ڈر نہیں ہے۔ اس لیکس کا ہدف آرمی چیف ہیں جو پاکستان کی پروڈکٹیویٹی، پراگریس، ایس آئی ایف سی کے ذریعے ملک کا جھنڈا لہرا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایک ادارہ کچھ لوگوں کو دو تین ہفتوں میں کلین چٹ دیتا بھی آیا ہے۔ جو میرے ساتھ ہوگا۔ وہ آپ کے ساتھ بھی ہوگا۔ وہی فوجی کے ساتھ بھی ہوگا، وہی جج کے ساتھ بھی ہوگا۔ وہی ہر بزنس مین کے ساتھ ہوگا۔
اپنا نام پراپرٹی لیکس میں شامل ہونے کے سوال پر فیصل واوڈا نے کہا اگر اس کو کچھ اور رخ نہیں دینا تو اس کے نیچے لکھ دیتے یہ پراپرٹیاں ڈکلیئرڈ ہیں، سنسنی پھیلانے کا کوئی فائدہ نہیں ہے۔ اگر پگڑی اچھالیں گے تو میں فٹ بال بناﺅں گا بھائی، اب تو میچ پڑ گیا ہے۔ اب یہ ڈرامہ کسی کا بھی ہوا اس کو اس کی قیمت چکانا پڑے گی۔
سوشل میڈیا پر ایک بیان میں فیصل واوڈا نے سوال اٹھایا کہ کیا آزاد کشمیر میں ہونے والی منصوبہ بندی اور پراپرٹی لیکس کے کھیل کے کھلاڑی ایک ہی ہیں؟ اس مہم کا ٹارگٹ ایس آئی ایف سی، دوست ممالک، پاکستان میں آنے والی عالمی سرمایہ کاری ہے؟اس کے کردار بھی عالمی طاقتوں سے جڑے وہی لیکس والے کھلاڑی ہیں۔