دنیا

اسرائیل پر حملے کے بعد پیوٹن نے ایرانی صدر کو کیا پیغام دیا؟

روس کے صدر پیوٹن نے ایرانی ہم منصب رئیسی کو کشیدگی میں اضافے پر تحمل سے کام لینے پر زور دیا ہے۔

پیوٹن نے یہ بات منگل کو ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کے ساتھ فون پر گفتگو کرتے ہوئے کہی۔

رہنماؤں نے اس بات پر تبادلہ خیال کیا جسے کریملن نے یکم اپریل کو شام کے دارالحکومت دمشق میں ایرانی قونصل خانے پر اسرائیلی حملے کے بعد "ایران کی طرف سے اٹھائے گئے انتقامی اقدامات” کا نام دیا۔

کریملن نے کہا کہ پیوٹن نے تمام فریقین پر زور دیا کہ وہ ایسی کارروائیوں سے گریز کریں جس سے ایک نیا تصادم شروع ہو جس کے مشرق وسطیٰ کے لیے تباہ کن نتائج ہوں گے۔

ایران نے دمشق میں اسرائیلی حملے کے جواب میں ہفتے کے روز دیر گئے اسرائیل پر سیکڑوں ڈرون اور میزائل داغے، جس میں دو جنرلوں سمیت پاسداران انقلاب اسلامی کے سات اہلکار جان سے گئے تھے۔

پیوٹن نے ایران کے حملے پر اپنے پہلے عوامی طور پر نشر کیے گئے تبصروں میں کہا کہ مشرق وسطیٰ میں موجودہ عدم استحکام کی بنیادی وجہ اسرائیل فلسطین تنازعہ ہے۔

کریملن نے کہا، ولادیمیر پوتن نے امید ظاہر کی کہ تمام فریق معقول تحمل کا مظاہرہ کریں گے اور تصادم کے نئے دور کو روکیں گے جو پورے خطے کے لیے تباہ کن نتائج سے بھرا ہوا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button