جرم کہانی

چلتی ٹرین میں تشدد کا نشانہ بننے والی خاتون کی موت خودکشی یا قتل؟

ریلوے انتظامیہ نے چلتی ہوئی ملت ایکسپریس میں پولیس اہلکار کےتشدد کانشانہ بننے والی خاتون مریم بی بی کی موت کی تحقیقات شروع کردی۔

تفصیلات کے مطابق چلتی ہوئی ملت ایکسپریس میں پولیس اہلکار کےتشدد کانشانہ بننے والی خاتون مریم بی بی کی موت معمہ بن گئی، ریلوے انتظامیہ نے مریم بی بی کی موت خود کشی یا قتل کے حوالے سے تحقیقات شروع کردی۔

تحقیقات کیلئے ریلوے انتظامیہ نے چار رکنی کمیٹی تشکل دی ہے، ڈی آئی جی ریلوے ساؤتھ زون کی سربراہی میں کمیٹی تحقیقات کررہی ہے ۔۔

بھائی نے تشدد کرنے والے اہلکار پر قتل کرنے کاالزام لگاتے ہوئے ریلوے کانسٹیبل میرحسن کیخلاف قتل کا پرچہ کٹوانے کی درخواست بھی دے دی۔

مریم بی بی کے بھائی نے بتایا کہ ان کی بہن کراچی میں بیوٹی پارلر پر ملازمت کرتی تھی، سات اپریل کو بیٹے کے ساتھ کراچی سے عید منانے جڑانوالہ آرہی تھیں کہ ریلوے پولیس اہلکار میرحسن تشدد کے بعد مریم کو اپنے ساتھ لے گیا تھا، اور اسی اہلکار نے قتل کیا ہے جبکہ پرس سے نقدی اور زیور بھی غائب ہے۔

خاتون کے ساتھ ٹرین میں موجود بھتیجے کا کہنا تھا کہ پھوپھو نے گھورنے پر پولیس اہلکار کو ڈانٹا تھا۔

مریم کی لاش بہاولپور کے قریب چنی گوٹھ سے ملی تھی، ترجمان ریلوے کا کہنا تھا مسافروں کے مطابق خاتون نے چلتی ٹرین سے چھلانگ لگائی
تاہم مریم کے اہلخانہ نے ریلوے پولیس کانسٹیبل کیخلاف مقدمہ درج کرنے کیلئے درخواست بھی دے دی ہے۔

خاتون پر تشدد کرنے والے اہلکارمیرحسن کو معطل کرکےلائین حاضرکردیا گیا ہے ، ایس ایچ او ریلوے حیدرآباد کا کہنا ہے واقعے کی تفیتیش جاری ہے جبکہ ٹرین میں موجود دو ٹی سیزکوبھی تفتیش کے لیے لاہوربھیج دیا گیا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button