وزیر اعظم کا نام جلدی طے کرلیں ورنہ ہم کریں گے,اسٹیبلشمنٹ کا سیاستدانوں کو پیغام

ملک میں اس وقت الیکشن 2024 کے بعد کی گھمبیر صورتحال زیر بحث ہے۔ حکومت بنی ہے، نہیں بنی، کون کب حکومت بنائے گا نہیں بنائے گا، وغیرہ۔ الیکشن کے فوری بعد پیپلز پارٹی نے ن لیگ سے نگاہیں پھیر رکھیں تھیں۔ عمران خان ویسے ہی کسی جماعت سے بات کرنے سے انکاری تھے۔ تاہم اچانک گزشتہ روز پیپلز پارٹی نے سب ٹھیک ہونے کا اعلان کردیا اور ن لیگ کی بے لوث سپورٹ کا اعلان کیا۔ دوسری جانب ن لیگ کی جانب سے شہباز شریف کو وزارت عظمی کے امیدوار کے طور پر سامنے کر دیا گیا جبکہ نواز شریف نے پیچھے ہٹنے کا اعلان کردیا۔
اس تمام تر اچانک اور بظاہر ہموار پیش رفت کے پیچھے اٹھنے والے طوفان کے بارے میں ملک کے معروف صحافی نصرت جاوید نے خبر دی ہے۔ اپنے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ معاملات سن 77 والے بن چکے ہیں اور ملک میں مارشل لا اور زلزلہ کا نہیں پتہ چلتا۔
انہوں نے کہا کہ صرف ایک سیاستدان آصف علی زرداری کو اس صورتحال کا اندازہ ہے، شروع میں حکومت سازی کے تعطل پر اسٹیبلشمنٹ کی جانب سے پیغام دیا گیا کہ اپنا وزیر اعظم طے کر لیں ورنہ بدھ کو ہم دیں گے جس کے بعد معاملات اچانک سے ٹھیک ہوگیا۔