تازہ ترینخبریںسیاسیات

ماضی میں ملک دشمنی کے الزامات: جن کا دل دکھایا وہ معاف کردیں، عمران ریاض

یوٹیوب پر معروف اینکر اور صحافی عمران ریاض خان نے اپنے وکیل میاں علی اشفاق کو ایک پاڈ کاسٹ میں انٹرویو دیتے ہوئے اپنی جانب سے ماضی میں پختون تحفظ مومنٹ اور بلوچ لاپتہ افراد کے حق میں ہونے والے مظاہروں پر ملک دشمنی، غداری اور بھارت سے تعلقات کے سنگین الزامات لگانے پر معذرت کی ہے۔ ماضی میں عمران ریاض خان ملک میں ریاستی اداروں پر تنقید کرنے والوں کو آڑے ہاتھوں لیتے تھے۔

بی بی سی کی ایک رپورٹ نے اس جانب ہی اشارہ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ جیسے کچھ سال قبل پشتون تحفظ موومنٹ (پی ٹی ایم) کی حمایت کرنے والی سماجی کارکن گلالئی اسماعیل کے بارے میں عمران ریاض نے اپنے ایک وی لاگ میں کہا تھا کہ ’یہ اُن عورتوں میں سے ہیں جو دوسروں کے سامنے سچا بننے کے لیے اپنے گھر کی بُرائی کرتی ہیں۔۔۔ انھیں یہ نہیں پتا ہوتا وہ اپنے گھر کو آگ لگا رہی ہیں، وہ مغرب میں مشہور ہونے کے لیے اس طرح کی حرکتیں کرتی ہیں۔۔۔ یہ پاکستان سے بھاگی ہوئی ہیں۔‘

یہ اس وقت کی بات ہے جب لوگوں کو ریاستی اداروں کے خلاف بھڑکانے کے الزام میں مطلوب گلالئی نے امریکہ میں پناہ لے لی تھی۔

اسی طرح عمران ریاض خان نے لاپتہ افراد کی بازیابی کے لیے منعقد ایک احتجاج کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’یہ لوگ ملک کے ساتھ غداری کرتے ہیں اور اداروں پر حملہ کرتے ہیں۔‘

لیکن عمران ریاض کے بقول وہ پہلے اس معاملے کی شدت کو اس قدر محسوس نہیں کرتے تھے جتنا اب کرتے ہیں۔

بازیابی کے بعد پہلی بار ایک پوڈکاسٹ میں شرکت کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ’مجھے آج افسوس ہے کہ میں نے کبھی زندگی میں یہ سوچا بھی کہ اگر کوئی غائب ہوا تو وہ کبھی ریاست کے مفاد میں بھی ہو سکتا ہے۔ نہیں، میں ان سارے لوگوں سے معافی مانگتا ہوں، جن کا دل دُکھا۔‘

انھوں نے واضح کیا کہ کسی کو غائب کرنے کا کبھی کوئی جواز نہیں ہوتا۔ اگر کوئی آدمی کتنا بھی بڑا مجرم ہے، آپ اسے قانون کے سامنے لے کر آئیں۔ میں اس کی تکلیف سمجھتا ہوں۔‘

انھوں نے مزید کہا کہ ’قانون بننا چاہیے اور یہ لوگ گھروں کو آنے چاہییں لیکن میں نے کبھی اس معاملے کو اس شدت سے محسوس نہیں کیا جو اب کرتا ہوں۔ مجھے اس کا افسوس ہے، میری زندگی رہی اور میں بولتا رہا تو کوشش کروں گا یہ قرضہ اتارنے کی۔‘

لیکن ان کے مطابق غیر قانونی ہتھکنڈوں اور تشدد کا کوئی جواز پیش نہیں کیا جا سکتا۔

جواب دیں

Back to top button