
جدید امریکی ڈرونز بھی محصور شہر غزہ میں اسرائیلی اور امریکی قیدیوں کو تلاش نہ کر سکے، پینٹاگون نے غزہ پر سے غیر مسلح ڈرون اڑانے کا اعتراف بھی کر لیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی اور اسرائیلی قیدیوں کی تلاش میں غزہ کے اوپر امریکی ڈرونز کا استعمال کیا جا رہا ہے، امریکی حکام نے کہا ہے کہ وہ حماس کے ہاتھوں بنائے گئے قیدیوں کی تلاش میں غزہ میں نگرانی کرنے والے ڈرونز کا استعمال کر رہا ہے۔
بی بی سی کے مطابق پینٹاگون کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل پیٹ رائڈر نے جمعہ کو کہا کہ یرغمالیوں کی بازیابی کی کوششوں میں مدد کے لیے ڈرون استعمال کیے گئے، UAV پروازیں 7 اکتوبر کو حماس کے اسرائیل پر حملے کے بعد شروع ہوئیں۔
روئٹرز کے مطابق امریکی حکام نے کہا ہے کہ حماس کی سات اکتوبر کی کارروائی کے بعد سے 10 امریکی جو لاپتا ہیں وہ غزہ میں قید کیے گیے 200 سے زائد افراد میں شامل ہو سکتے ہیں۔
امریکی حکام کے مطابق ایک ہفتے سے زیادہ عرصے سے غزہ پر ڈرون پروازیں آپریٹ کیے جا رہے ہیں۔