تین سو سے زائد مریضوں کے غیر قانونی آپریشن کرکے گردے نکال کر بیچنے والے ملزم ڈاکٹر فوادممتاز کو گرفتار کرلیا گیا، نگراں وزیر اعلی پنجاب کا کہنا ہے کہ اس بار مضبوط چالان پیش کیا جائے گا۔
تفصیلات کے مطابق پنجاب میں گردوں کی غیرقانونی پیوند کاری کا اسکینڈل پھر خبروں اور نظروں میں آگیا، تین سو سے زائد غیرقانونی آپریشن کرکے گردے نکالنے والے گینگ کا سرغنہ ایک بار پھر پولیس کی گرفت میں آگیا۔
ملزم ڈاکٹر فواد ممتاز کو چھٹی بار گرفتار کرلیا گیا، نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ ملزم پہلے بھی 5 بار گرفتار ہوچکا لیکن اس بار کوشش ہو گی کہ اس بار مضبوط چالان پیش کیاجائے گا۔
محسن نقوی کا کہنا تھا کہ پولیس ڈیڑھ ماہ سے گردوں کی غیرقانونی پیوندکاری میں ملوث گینگ کے حوالے سے تحقیقات کررہی تھی۔
گرفتار ڈاکٹر فواد سے متعلق انہوں نے مزید کہا کہ اس ڈاکٹر نے ایک موٹر مکینک کو بطور اسسٹنٹ رکھا ہوا تھا جو لوگوں کو بیہوشی کی دوا دیتا تھا۔
نگران وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ دو روز قبل مسلح افراد مرکزی ملزم کو پولیس کی حراست سے چھڑوا کر لے گئے تھے، پولیس نے بتایا تھا کہ ملزم فواد ممتاز کو انویسٹی گیشن پولیس اٹک جیل سے لاہور لائی تھی، ملزم کو پولیس ٹیم وقوعہ کی نشاندہی پر لے جا رہی تھی، اس دوران فواد ممتاز کے چار مسلح ساتھی پولیس کے پانچ اہلکاروں سے ملزم کو چھڑا کرلےگئے۔
محسن نقوی نے مزید بتایا کہ آٹھ افراد پر مشتمل یہ گروہ تیس لاکھ روپے میں گردوں کی پیوند کاری کرتا تھا جبکہ بیرون ملک مقیم افراد سے پیوند کاری کے ایک کروڑ روپے لیے جاتےتھے۔
ملزم دوہزارچھ سے گردوں کی غیرقانونی ٹرانسپلانٹ کا نیٹ ورک چلا رہا تھا جبکہ لاہور،ٹیکسلا اورپنجاب کے دیگر اضلاع سمیت آزاد کشمیرمیں بھی یہ گروہ آپریٹ کرتا رہا۔
ملزم فواد ممتاز چینی اورسعودی باشندوں سمیت اب تک سینکڑوں افراد کے گردے ٹرانسپلانٹ کرچکا ہے، نگران وزیر اعلیٰ نے گروہ کو پکڑنے پر پولیس ٹیم کےلئے پانچ لاکھ روپے انعام کااعلان کیا ہے۔