تازہ ترینجرم کہانیخبریں

سڑک پر خاتون پر بہیمانہ تشدد کی دردناک ویڈیو

بھارت کے شہر احمد میں SPA مالک کی جانب سے خاتون کو بد ترین تشدد کا نشانہ بنایا گیا، خاتون کو اس دوران بالوں سے بھی گھسیٹا گیا جبکہ موقع پر موجود شخص نے بچانے کی کوشش بھی نہیں کی۔

سی سی ٹی وی کیمرے میں قید ہونے والے واقعے میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک شخص بار بار خاتون کو تھپڑ مار رہا ہے اور اسے بالوں سے گھسیٹ رہا ہے اور اس کے کپڑے پھاڑ دیتا ہے۔ عورت پر تشدد کی سطح اس قدر شدید ہے کہ وہ اپنا دفاع کرنے سے بھی قاصر ہے۔

افسوسناک واقعے کی ویڈیو احمد آباد میں واقع گلیکسی SPA سے آئی ہے، جبکہ ملزم کی شناخت محسن کے نام سے کی گئی ہے۔

وائرل ویڈیو میں یہ بھی دکھایا گیا ہے کہ دو آدمی کھڑے ہوکر پورے واقعہ کو دیکھ رہے ہیں۔ بعد ازاں ایک تیسرا آدمی ملزم کو روکنے کی کوشش کرتا ہے جو بدلے میں اس شخص کو دھکا دے دیتا ہے اور پھر خاتون کو مارنا شروع ہوجاتا ہے، یہ واقعہ 25 ستمبر کو پیش آیا۔

متاثرہ خاتون کی جانب سے واقعے کا مقدمہ درج کرا دیا گیا ہے، خاتون نے بتایا کہ وہ اس لیڈیز سیلون میں محسن کے ساتھ پارٹنر تھی اور لڑکی کو ڈانٹنے پر دونوں کے درمیان جھگڑا ہوا۔

تاہم، پولیس نے اسے کونسلنگ کے ذریعے شکایت درج کرنے کے لیے راضی کیا۔ خاتون نے تعاون پر پولیس اور میڈیا کا شکریہ ادا کیا۔

تشدد کا شکار ہونے والی خاتون نے بتایا کہ میں نے محسن کے ساتھ مل کر خواتین کا سیلون کھولا تھا، سیلون میں کام کے دوران کسی نقصان پر میں نے ایک لڑکی کو ڈانٹا جس پر محسن نے مجھ پر غصہ کیا۔

خاتون نے کہا کہ میں نے محسن سے پوچھا کہ وہ اس لڑکی کا اتنا زیادہ فیور کیوں کررہا ہے، کہ اسے میرا ڈانٹنا بھی پسند نہیں آرہا ہے۔ اس پر غصے میں آکر محسن نے مجھے مارنا شروع کردیا۔

میں نے پولیس کو کال کرنے کی کوشش کی لیکن محسن نے میرا موبائل فون مجھ سے چھین لیا، میں اس سے بچنے کے لئے بھاگی اور بیچ سڑک پر پہنچ گئی، اس دوران اس نے مجھے بد ترین تشدد کا نشانہ بنایا اور میرے کپڑے تک پھاڑ دیئے۔

متاثرہ خاتون نے کہاکہ محسن کے معافی مانگنے پر میں نے اسے معاف کردیا تھا مگر مجھے سب نے کہا کہ آج تمہارے ساتھ ایسا ہوا ہے کل کسی اور کے ساتھ بھی ایسا ہی ہوسکتا ہے، پولیس میرے پیچھے کھڑی ہے اور میڈیا بھی۔ میں اچھا محسوس کر رہی ہوں اور میں سب کا شکریہ ادا کرتی ہوں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button