
امریکی پابندیوں کے تحت جنوبی کوریا کی جانب سے طویل عرصے سے منجمد کیے گئے 6 ارب ڈالر کے ایرانی تیل کے فنڈ کو قطر میں ایرانی اکاؤنٹس میں منتقل کرنے کے بعد قیدیوں کے تبادلے میں ایران نے 5 امریکی قیدی رہا کردیے اور امریکا کی جانب سے رہا کیے گئے 5 ایرانی قیدی بھی رہا کیے جانے کے بعد دوحہ پنچ گئے۔ خبررساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق ان 5 امریکی قیدیوں میں ایک تاجر اور ایک ماہر ماحولیات شامل ہیں جو 2 رشتہ داروں کے ہمراہ قطری طیارے پر ایران سے روانہ ہوئے، انہیں امریکا کے زیر حراست 5 ایرانیوں کے بدلے رہا کیا گیا۔
دریں اثنا امریکا کی جانب سے رہا کیے گئے ایرانی قیدیوں میں سے 2 قطر پہنچ گئے جبکہ دیگر 3 نے وہیں یا کسی تیسرے ملک میں رہنے کا فیصلہ کیا ہے۔قیدیوں کے تبادلے کا محرک 6 ارب ڈالر کے فنڈز کا اجرا ہے، جسے امریکی اتحادی جنوبی کوریا نے ایران کے خلاف پابندیوں کے تحت منجمد کر رکھا تھا۔
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنانی نے گزشتہ روز تہران میں ایک نیوز کانفرنس میں کہا کہ ہمیں امید ہے کہ آج ایرانی اثاثوں تک مکمل رسائی ہو جائے گی۔
جیسے ہی امریکی قیدیوں کو رہا کیا گیا، جوبائیڈن نے 5 ایرانیوں کو رہائی دے دی اور ایران کے سابق صدر محمود احمدی نژاد اور ملک کی انٹیلی جنس وزارت کے خلاف پابندیاں عائد کرنے کا اعلان کردیا۔