تازہ ترینخبریںسپیشل رپورٹکاروبار

کھدر اور کھُسے کمالیہ کی کیسے پہچان بنے؟

کمالیہ: ہر علاقے کی اپنی اپنی پہچان ہوتی ہے لیکن کچھ چیزیں ایسی ہوتی ہیں جو اس علاقہ کی شہرت کا باعث بنتی ہیں اسی طرح کمالیہ میں کھدر کے ساتھ ساتھ کمالیہ کا تیار کردہ کھسہ بھی اپنی مثال آپ ہے

ہمارے نمائندہ کی جب 80 سالہ محمد رمضان عرف لالہ جی سے ملاقات ہوئی تو اس نے تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ میں 55 سال سے کھسہ تیار کرنے کا کام کر رہا ہوں میں نے بہت سے بڑے اور چھوٹے شہروں میں لگائی گئی لوک ورثہ کی نمائشوں میں حصہ لیا اور متعدد بار پہلی اور دوسری پوزیشن حاصل کی ۔

میں نے اسلام اباد میں نمائش لگائی، لوک ورثہ نمائشوں میں ایک بار سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف اور موجودہ صدر پاکستان محمد عارف علوی سے صدارتی ایوارڈ حاصل کیا ۔

میں نے جب بھی کسی نئے کھسے کو دیکھا تو دوسری بار اسے دیکھنے کی ضرورت نہیں پڑی اور تیار کر لیا ۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ میں نے ایک بار تیار کیاکھسہ دوبارہ کبھی تیار نہیں کیا بلکہ دوبارہ سے ایک نئے ڈیزائن کے ساتھ کھسہ تیار کیا ۔

آج وہ لوگ نہیں رہے جو اپنے شوق کی قدر کرتے تھے آج مشینوں پر تیار کیے گئے جوتے پسند کیے جاتے ہیں جبکہ ہاتھ کی محنت سے تیار کیے گئے کھسے کو تو قدردان ہی پہنتے ہیں ۔

کھسہ شادی بیاہ جیسی تقریبات میں خصوصاً پہنا جاتا ہے ۔ ویسے تو ہر صوبے میں کھسے تیار کیے جاتے ہیں جو اپنے علاقوں کی وجہ سے اپنی اپنی شناخت لیے ہوئے ہیں لیکن کمالیہ میں تیار کیے جانے والا کھسہ پنجاب کی شان اور پہچان ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button