
چرچ آف پاکستان کے صدر بشپ آزاد مارشل نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس (ٹوئٹر) پرلکھا کہ قرآن پاک کی بے حرمتی کا الزام جھوٹا ہے۔
انہوں نے کہا کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے لوگوں کے تحفظ کیلئے مداخلت کریں۔
جڑانوالہ کے گرجا گھروں کے انچارج بادری خالد مختار نے کہاکہ ہجوم نے چھ گرجا گھروں کو نشانہ بنایا۔
خالد مختار نے دعویٰ کیا کہ ان کی اپنی رہائش گاہ پیرش پادری ہاؤس پر بھی حملہ کیا گیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ مظاہرین دو گھنٹے تک ان کی رہائش گاہ کے باہر جمع رہے اور وہ بمشکل اپنے اہل خانہ کے ساتھ فرار ہونے میں کامیاب ہوئے۔
انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ انہوں نے متعدد بار پولیس کو بلایا لیکن وہ مدد کے لیے نہیں آئے۔
Words fail me as I write this. We, Bishops, Priests and lay people are deeply pained and distressed at the Jaranwala incident in the Faisalabad District in Pakistan. A church building is being burnt as I type this message. Bibles have been desecrated and Christians have been… pic.twitter.com/xruE83NPXL
— Bishop Azad Marshall (@BishopAzadM) August 16, 2023
جڑانوالہ کے واقعات پر قومی رہنما ردعمل دے رہے ہیں۔ نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ذمہ داروں کو سزا دی جائے گی۔
انہوں نے بشپ آزاد مارشل کے بیان جو ری ٹوئیٹ کرتے ہوئے یہ بات کہی۔