سابق گورنر مقبوضہ جموں و کشمیر ستیہ پال ملک کے خلاف مودی سرکار نے انتقامی کارروائی کا آغاز کر دیا۔
مودی آمریت نے دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کا منہ لال کر دیا اور مخالفین کی آوازیں دبانے میں بے شرمی کے سارے پچھلے ریکارڈ توڑ دیے۔
پلوامہ ڈرامے کی حقیقت دنیا کے سامنے کھولنے والے سابق گورنر جموں و کشمیر ستیہ پال ملک کو سی بی آئی نے پرانے کیس میں طلب کر لیا جس پر تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ ان کے خلاف پلوامہ ڈرامہ بے نقاب کرنے پر سی بی آئی متحرک ہوئی ہے۔
انہوں نے کچھ روز پہلے مودی حکومت پر خدشات کا اظہار کرتے ہوئے انکشاف کیا تھا کہ نریندر مودی حملے کے بارے میں بات کرنے سے روکتے تھے جبکہ نیشنل سکیورٹی ایڈوائزر اجیت دوول بھی انہیں پلوامہ حملے پر بحث سے منع کرتے تھے۔
ستیہ پال کا کہنا تھا کہ 300 کلو بارودی مواد سے بھری گاڑی کا علاقے میں داخل ہونا سکیورٹی ناکامی تھی۔ ان کے مطابق پلوامہ حملے کا مقصد الیکشن میں مودی کو جتوانا تھا۔
سابق گورنر جموں و کشمیر کا کہنا تھا کہ واقعے کے وقت مودی سیاسی سرگرمیوں میں مصروف تھے۔
ستیہ پال کی حق گوئی نریندر مودی کے لیے نئی مشکلات کا باعث بنی۔ بھارتی سرکار نے مودی حکومت کے خلاف بات کرنے پر ستیہ پال سے انتقام کا فیصلہ کیا۔ پلوامہ حملے کے بعد اس پر بات کرنے والوں کو غدار تک قرار دیا گیا۔ ستیہ پال کے خلاف کارروائی سے ثابت ہوا کہ بھارت دراصل مودی آمریت بن چکی ہے