تازہ ترینخبریںپاکستان

چیئرمین نیب کا افسران کے اثاثے ظاہر کرنے سے انکار

نیب چیئرمین آفتاب سلطان نے نیب افسران کے اثاثے ظاہر کرنے سے انکار کردیا۔

پارلیمنٹ کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئرمین نورعالم خان کی زیرصدارت اجلاس میں نئے چیئرمین نیب آفتاب سلطان نے شرکت کی۔

اس دوران چیئرمین کمیٹی کا کہنا تھاکہ نیب کی جانب سے آئین کی بہت خلاف ورزی ہو رہی ہے، ہم نیب سے جو کچھ بھی مانگتے ہیں یہ عدالت چلے جاتے ہیں ، نیب جیسے ادارے میں معاملات بہت زیادہ خرابی کی طرف بڑھ رہے ۔ نیب افسران کے ایسٹ ڈیکلیئریشن تفصیلات مانگی گئی تھیں۔

اس پر چیئرمین کا کہناتھاکہ 30 دسمبر تک افسران کے ایسٹ ڈیکلیئریشن تفصیلات فراہم کردی جاتی ہیں، سٹیبلشمنٹ ڈویژن ایسٹ ڈیکلیئریشن کو محفوظ رکھتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ نیب کے قوانین میں ترمیم کی جارہی ہیں، نئے قوانین کے تحت نیب افسران کے اثاثے بھی ڈکلیئر ہوں گے، قانون کےمطابق تمام افسران سٹیبلشمنٹ ڈویژن کےپاس اثاثوں کی تفصیل جمع کراتے ہیں اور میں 41 سال پولیس سروس کا حصہ رہا ہوں۔

آفتاب سلطان کا کہنا تھاکہ ایسٹ ڈیکلیریشن کے بارے میں یہی طریقہ چلا آرہا ہے، اثاثے کسی انکوائری یا کورٹ آرڈر پر ہی کھولے جاتے ہیں۔

اس دوران چیئرمین پی اے سی اور چیئرمین نیب کے درمیان سخت جملوں کا تبادلہ ہوا اور نئے چیئرمین نیب نے بھی نیب افسران کے اثاثے ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

 آفتاب سلطان کا کہنا تھا کہ میرا مؤقف وہی ہے کہ اثاثوں کی تفصیلات نہیں دےسکتا۔

چیئرمین کمیٹی نے استفسار کیا کہ آپ نے ڈاکیومنٹ دینے ہیں یا نہیں؟ اس پرنیب چیئرمین کا کہنا تھا کہ آپ کو کون سا ڈاکیومنٹ چاہیے؟

چیئرمین پی اے سی نور عالم خان نے سخت برہمی کا اظہار کیا اور کابینہ، سٹیبلشمنٹ، اور سیکرٹری قانون اور آئی جی اسلام آباد کو بھی فوری طور پر طلب کر لیا گیا۔

جواب دیں

Back to top button