تازہ ترینخبریںپاکستان

سچ اور حق کا راستہ بہت مشکل ہوتا ہے

وزیراعظم کا کہنا ہے کہ پختہ ایمان والے کو کوئی ڈرا نہیں سکتا، تین چوہے مل کر میرا شکار کرنے آرہے ہیں، انہیں مل کر شکست دیں گے، اسلام آباد میں ضمیر خریدنے کیلئے منڈی لگی ہوئی ہے، اللّٰہ نے کسی کو اجازت نہیں دی کہ اچھے اور برے کی جنگ میں نیوٹرل ہو، سچ اور حق کا راستہ بہت مشکل ہوتا ہے۔

وزیرِاعظم عمران خان نے مانسہرہ کے ٹھاکرا اسٹیڈیم میں پی ٹی آئی کے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ تین چوہے مل کر میرا شکار کرنے آرہے ہیں، ان چوہوں کو شکست دیں گے، سارا وقت چوہے مل کر برا بھلا کہتے ہیں، ڈراتے ہیں، بلیک میل کرتے ہیں، ایمان والے کو کوئی خرید نہیں سکتا، کوئی ڈرا نہیں سکتا، ساری جنگ یہ ہے کہ کیسز ختم کرکے این آر او دے دوں، جس دن ان کے کیسز معاف کئے ملک سے سب سے بڑی غداری کروں گا۔

ان کا کہنا ہے کہ اللّٰہ کا حکم ہے ہر انسان اچھائی کے ساتھ کھڑا ہو، بدی کے خلاف جہاد کرے، اللّٰہ نے کسی کو اجازت نہیں دی اچھے اور برے کی جنگ میں نیوٹرل ہو، یا پیچھے ہٹ جائے کہ ہم کسی کے ساتھ نہیں ہیں، اسلام آباد کی منڈی میں ضمیر کے بدلے 25 کروڑ تک آفر کی جارہی ہے، پی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی صالح محمد کو 25 کروڑ کی آفر کی گئی، وہ بھی پيسے ليکر کہہ سکتے تھے کہ عمران خان بُرا آدمی ہے، ميرا ضمير جاگ گيا۔

وزیراعظم نے کہا کہ ہر جلسے میں خود کو کہہ کر جاتا ہوں فضل الرحمان کو ڈیزل نہیں کہوں گا، تقریر کرنے کھڑا ہوتا ہوں تو سارے پنڈال سے ڈیزل کی آوازیں آنے لگتی ہیں، برے اور مشکل وقت میں کوشش کی ڈیزل کی قیمت کم کی جائے۔

عمران خان کا کہنا ہے کہ ، ووٹ لینے کیلئے مذہب کو استعمال نہیں کرتا، 30 سال سے فضل الرحمان دین کے نام پر سیاست کررہا ہے، سیاست یا ووٹ لینے کی کوشش نہیں، میرا ایمان ہے نبی کے راستے پر ہی ملک اٹھے گا، ملک کو اٹھانا ہے تو مدینہ کی ریاست کے اصولوں پر چلنا ہوگا، معاشرے میں عدل و انصاف کے بغیر ترقی ممکن نہیں ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ بڑی تکلیف ہوتی تھی ہم نے باہر کے ملکوں کی غلامی شروع کردی، جن ملکوں میں لیڈروں کا چوری کا پیسہ پڑا تھا، ان کے غلام بن گئے، امریکا نے ڈرون حملے کئے تو یہ 3 چوہے سربراہ تھے، ان کو شرم نہیں آتی تھی، کم از کم منہ سے تو بولتے۔

عمران خان نے کہا کہ میرا ملک کسی کی غلامی نہیں کرے گا، اس ملک کو کسی کے سامنے جھکنے نہیں دیں گے، آپ کو دنیا میں ہرے پاسپورٹ کی عزت کروا کر دکھاؤں گا، بھارت سے بات چیت کیلئے تیار نہیں تاہم اس سے دوستی اس وقت کریں گے جب کشمیریوں سے انصاف کرے گا، پہلے کشمیر کا خصوصی اسٹیٹس بحال کرے۔

جواب دیں

Back to top button