تازہ ترینخبریںدنیا

بالآخر دنیا روس کے قریب اور امریکہ سے دور ہونے لگی، ماضی کے امریکی دوست کنی کترانے لگے

سعودی عرب اور یواے ای کے رہنماؤں نے امریکی صدر سے بات کرنے سے انکار کر دیا۔

عالمی سیاسی منظرنامے میں تیزی سے تبدیلیاں رونما ہونے لگیں ۔ امریکی اخبار کے مطابق شہزادہ محمد بن سلمان اورشیخ محمد بن زید النہیان نے امریکی درخواست مسترد کر دی۔ وائٹ ہاؤس صدر بائیڈن کی عرب رہنماؤں سے بات چیت کرانے میں ناکام رہا جبکہ دونوں رہنماؤں نے روسی صدر پیوٹن سے ٹیلی فونک رابطہ کیا ۔ امریکی صدر یوکرین کے لئے حمایت اور تیل کی سپلائی بڑھانے کے لئے بات کرنا چاہتے تھے۔ بائیڈن تیل کی سپلائی بڑھانے کے لئے بھی بات کرنا چاہتے تھے۔ سعودی عرب یمن کی خانہ جنگی اور سویلین نیوکلیئر پروگرام میں امریکی تعاون چاہتا ہے۔

ادھر چین نے یوکرین کے معاملے پر ایک بار پھر روس کی حمایت کی۔ جرمن اور فرانسیسی رہنماؤں سے ویڈیولنک ملاقات میں چینی صدرشی جن پنگ نے کہا روس پر پابندیاں عالمی معیشت کیلئے تباہ کن ہیں۔ یوکرین بحران روکنے کیلئے سنجیدہ کوششیں کی جائیں۔

دوسری طرف امریکا کے اتحادی پولینڈ کا یوٹرن بھی دیکھنے میں آیا۔ مگ 29 جنگی طیارے براہ راست یوکرین کو دینے کے بجائے امریکا کو فراہم کرنے کی پیشکش کر دی۔ ترجمان پینٹا گان نے پولینڈ کی پیشکش مسترد کرتے ہوئے اس فیصلے کو حیران کن قرار دیا ۔ امریکی میڈیا کے مطابق پولینڈ یوکرین تنازعہ میں نہیں پڑنا چاہتا ۔

امریکی صدر جو بائیڈن نے روسی تیل اور گیس کی درآمد پر پابندی لگا دی۔ جوابی اقدام کرتے ہوئے روس نے اہم قیمتی دھاتوں ، صنعتی خام مال اور اجناس کی برآمدات رو ک دیں جس سے عالمی سطح پر قیمتی دھاتوں کی قیمتوں میں اضافہ ہو گیا۔

ماریوپول، سومی اور کیف کے سرحدی شہر ارپن سے شہریوں کے انخلا کا سلسلہ جاری ہے۔ یوکرین کے آرمی چیف نے محفوظ راہداری پر روسی حملے کا الزام عائد کر دیا اور کہا کہ یوکرین میں فوجی کارروائی سست روی کا شکار ہے۔ روس اہم شہروں پر قبضہ اور یوکرین سے کریمیا تک راہداری بنانے پر توجہ مرکوز کر رہا ہے ۔

جواب دیں

Back to top button