
اتوار کو بونڈائی ساحل پر حملے کے وقت ہنوکا کی تقریبات میں شریک عینی شاہد امیت موس نے بتایا کہ وہ اپنی ساتھی زوئی کے ساتھ پارک کی طرف جا رہے تھے جب انھوں نے فائرنگ کی آواز سنی۔
امیت موس اسرائیلی افواج کا حصہ رہ چکے ہیں اور گذشتہ 40 برس سے آسٹریلیا میں مقیم ہیں۔ انھوں نے برطانوی نیوز چینل کو بتایا کہ ’میں فوج میں رہا ہوں، مجھے معلوم ہے کہ یہ آواز کس چیز کی ہے۔‘
انھوں نے کہا کہ جب انھوں نے پل پر دو حملہ آوروں کو دیکھا تو وہ واپس مُڑ گئے اور دوسرے طرف ایک ٹوائلٹ میں جا کر چھپ گئے۔ ان کی ساتھی زوئی اپنی بیٹی سے علیحدہ ہو گئیں اور خوفزدہ ہو کر چلانے لگیں۔
امیت موس نے کہا کہ ’یہ ناقابلِ یقین منظر تھا۔ بونڈائی ساحل آسٹریلیا کا دل ہے، اس کی روح ہے۔ (وہاں جو ہوا) یہ سب کچھ غیر حقیقی لگ رہا تھا







