تازہ ترینخبریںدنیاسیاسیاتپاکستان

4 افغانی جوانوں کو پیکی بلائنڈرز جیسا سٹائل اپنانا مہنگا پڑ گیا

افغانستان میں طالبان کی حکومت نے ان چار نوجوانوں کو رہا کر دیا ہے جنھیں ہرات شہر کے قصبے جبریل میں مبینہ طور پر انگریزی ٹیلی ویژن سیریز پیکی بلائنڈرز کے کرداروں کی طرح لباس پہننے پر گرفتار کیا گیا تھا۔

 

طالبان حکومت نے غیر ملکی میڈیا کو بتایا کہ نوجوانوں نے اس واقعے کو نہ دہرانے کا وعدہ کیا ہے اور پچھتاوا بھی ظاہر کیا ہے۔

 

ان نوجوانوں پر ’غیر ملکی ثقافت‘ کی تشہیر کرنے کا الزام لگایا گیا ہے۔

 

طالبان کی وزارت امر بالمعروف و نہی عن المنكر کے ترجمان سیف الاسلام نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پیغام میں کہا کہ نوجوانوں کو ایک غیر ملکی ٹی وی سیریز کے کرداروں سے متاثر ہو کر ان جیسے کپڑے پہننے پر گرفتار کیا گیا ہے۔

 

حالیہ دنوں میں سوشل میڈیا پر ہرات کی جبریل بستی کے ان چار نوجوانوں کی تصاویر گردش کر رہی تھیں جو پیکی بلائنڈرذ میں دکھائے گئے شیلبی خاندان کے مردوں سے ملتے جلتے لباس میں ملبوس تھے اور علاقے کی سڑکوں پر گھومتے پھرتے نظر آ رہے تھے۔

 

ان افراد کو سوشل میڈیا کے کچھ صارفین نے ’جبریل کے شیبلی‘ کا نام دیا ہے اور انھوں نے ملک کے سوشل میڈیا پر بہت توجہ حاصل کی تھی۔

جواب دیں

Back to top button