
برطانوی خبررساں ادارے نے حال ہی میں اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر ایک آرٹیکل شائع کیا جس کا موضوع ” عمران خان سے قبل پاکستان میں کب کب سابق وزرائے اعظم کو ’قومی سلامتی کا خطرہ‘ قرار دیا گیا؟ ”
تذکرہ شدہ آرٹیکل میں انہوں نے جرنل ایوب خان کی سیاست میں دلچسپی کے بارے میں تذکرہ کیا ۔
برطانوی خبررساں ادارے نے قیوم نظامی کی کتاب کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ وہ اپنی کتاب ’جرنیل اور سیاست دان تاریخ کی عدالت‘ میں لکھتے ہیں کہ بانی پاکستان محمد علی جناح کو سول ملٹری کے افسروں کے بارے میں خدشات تھے اور انھیں اس کا مشاہدہ اُس وقت ہوا جب ایوب خان کو مہاجرین کی آبادکاری کے سلسلے میں سردار عبدالرب نشتر کی معاونت کی ذمہ داری سونپی گئی۔
عبدالرب نشتر نے محمد علی جناح کو پیش کی گئی اپنی رپورٹ میں بتایا کہ ایوب خان نے اپنی ڈیوٹی میں پیشہ ورانہ رویہ نہیں اپنایا۔ اس پر بانی پاکستان کے یہ الفاظ تھے ’میں اس آرمی افسر کو جانتا ہوں۔ وہ فوجی معاملات سے زیادہ سیاست میں دلچسپی لیتا ہے۔







