
پاکستان کی وزارتِ تجارت کی جانب سے فیڈرل بورڈ آف ریونیو کسٹمز آپریشن اور ڈائریکٹر جنرل آف ٹرانزٹ ٹریڈ کراچی کو ہدایت کی گئی ہے کہ چمن اور طورخم کے بارڈر کراسنگ پوائنٹس کے ذریعے اقوامِ متحدہ کی تین ایجنسیوں کے سامان کی نقل و حرکت شروع کرنے کی تیاری کی جائے۔
تاہم پاکستان کے سرکاری ذرائع نے اس بات کی وضاحت کی ہے کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان سرحد عام تجارت یا امیگریشن کے لیے نہیں کھولی اور نہ ہی افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کو بحال کیا جا رہا ہے۔‘
وزارتِ تجارت نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو کسٹمز آپریشن اور ڈائریکٹر جنرل آف ٹرانزٹ ٹریڈ کراچی کو ہدایت کی ہے کہ وہ اقوامِ متحدہ کی تین عالمی ادارہ خوراک، یونیسف اور یو این ایف پی اے کے خوراک، طبی سمان یا ادویات اور طلبا کے لیے سامان سے بھرے ٹرکوں کی افغانستان روانگی میں معاونت کریں۔
مزید یہ کہ ’انسانی ہمدردی کی بنیاد پر سرحد کے کھولے جانے پر 12 اکتوبر سے پھنسے امدادی سامان کے ٹرکس کو سرحد پار کرنے کی اجازت دی جائے گی۔
واضح رہے کہ پاکستانی میڈیا میں گزشتہ کئی روز سے یہ خبریں گردش کر رہی تھی کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان عام تجارت یا امیگریشن اور ٹرانزٹ ٹریڈ کے لیے بحال کی جا رہی ہے۔







