
پاکستان تحریک انصاف کے احتجاج سے قبل اسلام آباد اور راولپنڈی میں دفعہ 144 نافذ کر دی گئی ہے۔ دونوں شہروں کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ دفعہ 144 کے تحت کسی بھی قسم کے احتجاج یا جلسے جلوس کی ہرگز اجازت نہیں ہے۔
واضح رہے کہ پی ٹی آئی سے تعلق رکھنے والے تمام پارلیمنٹیرین نے منگل کو اسلام آباد ہائیکورٹ اور اڈیالہ جیل کے باہر پرامن احتجاج کی کال دے رکھی ہے۔
اس احتجاج کا اعلان اتوار کو خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ سہیل آفریدی نے کیا تھا۔ انھوں نے یہ بھی واضح کیا تھا کہ اس احتجاج میں صرف اراکین اسمبلی ہوں گے اور کوئی کارکن اس احتجاج کا حصہ نہیں ہوگا۔
سہیل آفریدی کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ کے باہر احتجاج کا مقصد عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف قائم مقدمات کی جلد از جلد سماعت کو یقینی بنانا ہے۔ ان کے مطابق اڈیالہ جیل کے باہر تمام اراکین اسمبلی عمران خان کی بہنوں سے اظہار یکجہتی کے لیے اکھٹے ہوں گے۔
واضح رہے کہ ان کے اس اعلان کے کچھ دیر بعد وزیر مملکت بیرسٹر عقیل ملک نے جیو ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ حکومت خیبر پختونخوا میں گورنر راج پر سنجیدگی سے غور کر رہی ہے۔







