تازہ ترینخبریںدنیاسیاسیاتپاکستان

این ایف سی پر اجلاس چار دسمبر کو ہو گا ، خیبر پختونخوا کا بھی شرکت کا اعلان

پاکستان تحریک انصاف نے چار دسمبر کو نیشنل فنانسکمیشن (این ایف سی) کے اجلاس میں شرکت کا اعلان کیا ہے۔ پشاور میں اراکین اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی نے کہا ہے کہ ’ہم اس اجلاس میں اپنے صوبے اور اپنے صوبے کے عوام کا مقدمہ بہترین انداز میں لڑیں گے۔‘

سہیل آفریدی نے سپیکر اسمبلی بابر سلیم سواتی سے کہا کہ وہ تمام جماعتوں کے پارلیمانی قائدین سے رابطہ کر کے انھیں بھی اعتماد میں لیں کیونکہ یہ صرف کسی ایک شخصیت یا جماعت کے وسائل کی بات نہیں ہے بلکہ یہ پورے صوبے کا حق ہے۔

ان کے مطابق اسمبلی کے اجلاس میں اس پر بحث کرائی جائے گی اور پھر متفقہ لائحہ عمل بنانے کی کوشش کی جائے گی۔

سہیل آفریدی کے مطابق سنہ 2018 میں قبائلی علاقوں کو انتظامی طور پر تو خیبر پختونخوا میں شامل کیا گیا ہے مگر مالیاتی اعتبار سے انھیں ابھی تک صوبے میں شامل نہیں کیا گیا ہے۔

وزیر اعلیٰ کے مطابق 2018 سے 2025 تک سات برس میں وفاقی حکومت نے این ایف سی سے ہمارے صوبے کا 1350 ارب روپے کا حصہ نہیں دیا جو کہ غیر آئینی اور غیر قانونی ہے۔ انھوں نے دعویٰ کیا کہ ’اس وقت قبائلی علاقوں کا این ایف سی کا حصہ ساڑھے تین صوبوں میں تقسیم کیا جا رہا ہے اور اس میں خیبر پختونخوا کو آدھا صوبہ شمار کیا جا رہا ہے۔‘

سہیل آفریدی کے مطابق یہ امتیازی سلوک صرف این ایف سی میں ہو رہا ہے جبکہ این ایچ پی یا حکومت نے ضم کرتے وقت جو قبائلی اضلاع سے وسائل کی تقسیم سے متعلق قائم فنڈ سے تین فیصد دینے کا وعدہ کیا گیا تھا مگر پھر یہ بھی نہیں دیا گیا۔ ان کے مطابق یہ رقم این ایف سی سے علیحدہ ہے جو صوبے کو ملنی تھی۔

وزیر اعلیٰ سہیل آفریدی نے کہا کہ پیر سے صوبے کی تمام یونیورسٹیوں میں این ایف سی سے متعلق سیمینارز منعقد کیے جائیں گے تا کہ ہم تمام طلبا اور طالبات کو اس متعلق تعلیم دے سکیں۔

جواب دیں

Back to top button