تازہ ترینخبریںسیاسیاتپاکستان

بلدیاتی حکومتوں کو آئینی تحفظ فراہم کرنا لازم ہوچکا، سپیکر پنجاب اسمبلی

لاہور : (محمد اخلا ق اسلم سے) سپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان نے کہا ہے کہ مقامی حکومتوں کے نظام کو مستقل استحکام اور آئینی حیثیت دینا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب اسمبلی نے حالیہ اجلاس میں آرٹیکل 140-اے میں ترمیم سے متعلق جو قرارداد اتفاق رائے سے منظور کی ہے، اس کا مقصد اختیارات نچلی سطح پر منتقل کرنا اور جمہوری عمل کو حقیقی معنوں میں مضبوط بنانا ہے۔ 25 کروڑ کی آبادی کا ملک محض پندرہ سو منتخب نمائندوں کے ذریعے نہیں چل سکتا۔ عوامی مسائل کے حل کیلئے ضلعی، تحصیل اور یونین کونسل کی سطح پر بااختیار ادارے ضروری ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں بلدیاتی نظام آئینی تحفظ کے تحت چلتے ہیں، مگر پاکستان میں ہر نئی حکومت بلدیاتی ڈھانچے کو ازسرنو بدل کر جمہوری تسلسل کو متاثر کرتی رہی ہے۔ سپیکر ملک محمد احمد خاں نے کہا کہ اگر مقامی حکومتیں آئینی تحفظ کے بغیر رہیں تو ریاست اور عوام کے درمیان اعتماد کمزور ہوتا ہے۔ صفائی، پانی، سڑکوں، قبرستانوں اور شہری سہولیات کے روزمرہ مسائل وہیں حل ہوتے ہیں جہاں وہ پیدا ہوتے ہیں۔ ریاستی معاہدے کی مضبوطی تب ہی ممکن ہے جب شہری جانیں کہ ان کا مسئلہ ان کی دہلیز پر حل ہوگا۔ سپیکر ملک محمد احمد خاں نے کہا کہ سپریم کورٹ بھی مقامی حکومتوں کو جمہوریت کا بنیادی حصہ قرار دے چکی ہے، جبکہ الیکشن کمیشن 2022 میں آرٹیکل 140-اے میں ترمیم کی سفارش کر چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ستائیسویں آئینی ترمیم کیلئے سیاسی جماعتوں کو ایک پلیٹ فارم پر آنا ہوگا، ضرورت پڑے تو آل پارٹیز کانفرنس بھی بلائی جائے۔ انہوں نے انسانی سمگلنگ کے مسئلے پر گہری تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ نوجوانوں کا غیر قانونی راستوں سے بیرون ملک جانے کی کوشش کرنا سنگین قومی المیہ ہے، جس کے تدارک کیلئے وفاقی سطح پر موثر پالیسی درکار ہے۔ سپیکر نے وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی سموگ کے خاتمے کیلئے جاری مہم کو سراہتے ہوئے کہا کہ پالیسیوں کے تسلسل سے لاہور اور پنجاب کو بہتر ماحولیاتی صورتحال کی طرف لایا جا سکتا ہے۔

جواب دیں

Back to top button