
ڈکی بھائی کی زندگی میں ایک بڑا یو ٹرن آگیا ۔
پہلے جو ڈکی بھائی کی تفتیش کر رہے تھے اب خود تفتیش کے شکنجے میں آگئے ہیں ۔
ایف آئی اے (فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی) نے نیشنل سائبر کرائم اتھارٹی (این سی سی اے) کے 4 افسران سمیت 6 اہلکاروں کو 90 لاکھ روپے رشوت کے الزام میں گرفتار کر لیا۔
ڈکی بھائی اور اُن کی اہلیہ عروب جتوئی کو ریلیف دلوانے کے عوض بھاری رقم لی گئی۔
ذرائع کے مطابق این سی سی آئی اے کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر شعیب ریاض نے مبینہ طور پر ڈکی بھائی اور ان کے اہل خانہ سے 90 لاکھ روپے بطور رشوت وصول کیے، تاکہ ملزم پر ہلکا ہاتھ رکھا جائے، ریمانڈ نہ بڑھایا جائے اور سب سیٹ کر دیا جائے۔
ایف آئی ار کے مطابق شعیب ریاض نے 20 لاکھ روپے خود رکھے جبکہ 50 لاکھ روپے ڈپٹی ڈائریکٹر کے دوست کے پاس اور باقی رقم فرنٹ مینوں اور سینئر افسران میں تقسیم کر دی گئی۔
مقدمے کی ایف آئی آر میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ دوران تفتیش یہ بات ثابت ہوئی ہے کہ ملزم شعیب ریاض نے اپنے اختیارات کا غلط استعمال کرتے ہوئے ڈکی بھائی کے اہل خانہ سے اپنے فرنٹ میِن عثمان، سلمان، عزیز اور ڈکی بھائی کے وکیل کے ساتھ مل کر اگست میں پہلے 60 لاکھ روپے اور پھر 10، 10 لاکھ کے 3 چیک وصول کیے۔







