
پاکستان کے وزیرِ دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ انڈیا پاکستان کو ایک چھوٹے پیمانے کی جنگ میں ملوث رکھنا چاہتا ہے اور کابل اس مقصد کو عملی جامہ پہنا رہا ہے۔
نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں میں بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ کابل میں قائم حکومت کے پاس مذاکرات کا اختیار نہیں ہے اور نہ ہی پورے افغانستان پر ان کا کنٹرول ہے۔
پاکستانی وزیر کا کہنا تھا کہ حالیہ مذاکرات کے دوران جب بھی کسی نتیجے کے نزدیک بات پہنچی، اور افغان وفد نے کابل سے رابطہ کیا تو وہاں سے مداخلت ہوئی اور جو بھی زبانی سمجھوتے پر پہنچے تھے، وہ تعطل کا شکار ہو گئے۔
انھوں نے دعویٰ کیا کہ مذاکرات کے دوران افغان وفد کے ساتھ پانچ مرتبہ اتفاق ہوا اور جب انھوں نے جا کر کابل فون کیا تو وہاں سے ملنے والی ہدایات کے بعد انھوں نے اپنی لاچاری کا اظہار کر دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ترکی اور قطر نے اس سارے معاملے میں بڑا تعمیری کردار ادا کیا







