
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے عظمیٰ بخاری نے کہا کہ مذہبی جماعت کے احتجاج کے دوران پولیس اہلکاروں پر تشدد کیا گیا، گاڑیاں چھینی گئیں، آگ لگائی گئی اور شہری املاک کو نقصان پہنچایا گیا ۔
وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ ٹی ایل پی سے متعلق فیصلہ کچھ دیر میں وفاقی حکومت کی جانب سے متوقع ہے اور وفاقی حکومت ہی اب اس انتہا پسند جماعت کے مقدر کا فیصلہ کرے گی جب کہ رضوی برادران کی گرفتاری انسانی جانوں کے تحفظ پر کرنی ہے، دونوں بھائیوں کی گرفتاری جلد کرلیں گے۔
عظمیٰ بخاری کا کہنا تھا کہ اگر یہ دوبارہ کوشش کریں گے تو میرا مشورہ ہے کہ نہ کریں کیونکہ آپ ریاست سے نہیں لڑسکتے اور اس حکومت نے جو بھی فیصلہ لیا ہے اس سے کبھی پیچھے نہیں ہٹی۔
وزیر اطلاعات پنجاب نے مزید کہا کہ مارکیٹ بند کرانے، ٹرانسپورٹ روکنے کی کوشش پر دہشتگردی کے پرچے کٹیں گے، انتہاپسند جتھوں کے پوسٹرز، پبلسٹی پر مکمل پابندی لگا دی گئی ہے تاہم کوئی مسجد بند نہیں کی گئی۔







