
جمعرات کے روز امریکی اور روسی صدور کے درمیان ہونے والی ٹیلیفونک گفتگو کے بعد دونوں صدور نے اعلان کیا تھا کہ وہ آنے والے ہفتوں میں بوڈاپیسٹ میں یوکرین جنگ پر بات چیت کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
دریں اثنا، میڈیا رپورٹس کے مطابق جمعہ کے روز وائٹ ہاؤس میں ٹرمپ اور زیلنسکی کے درمیان ہونے والی ملاقات میں کافی گرما گرمی ہو گئی تھی۔ ملاقات کے دوران امریکہ کی جانب سے یوکرین پر جنگ کے خاتمے کے لیے روس کی شرائط قبول کرنے کے لیے دباؤ ڈالا گیا۔
یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کا کہنا ہے کہ اگر انھیں مدعو کیا گیا تو وہ ہنگری میں ڈونلڈ ٹرمپ اور ولادیمیر پوتن کے درمیان ہونے والے مجوزہ سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے تیار ہیں۔







