تازہ ترینخبریںسیاسیاتپاکستان

مہیش بھٹ نے کیوں فائنانسر کو انسانی گوشت کس طرح اور کیوں کھلایا ؟

مہیش بھٹ کے مطابق’ کیرئیر کے آغاز میں جب وہ فلمیں بنانے کیلئے ایک مشکل دور سے گزررہے تھے تو ان کے دوست نے فنانسر سے ملاقات سے پہلے اپنے ایک گورو سے ملنے کا فیصلہ کیا۔

 

ان کا بتانا تھا کہ جب ہم گورو سے ملنے ان کے مقام تک پہنچے تو وہاں ان سے ملنے کیلئے آنے والے افراد کی لمبی قطاریں موجود تھیں ، وہ گورو دراصل ایک نوجوان ’ تانترک ‘ تھا جو اپنے ہاتھ میں رم کی بوتل لے کر ناچتا رہتا تھا‘۔

 

انہوں نے بتایا کہ ایک دن تو وہ ان سے نہ مل سکے لیکن جب وہ اگلے دن ہم وہاں پہنچے تو اس تانترک نے اپنی الماری کھول کر ریپر میں لپٹی ہوئی گیند جیسی چیز نکالی اور اس میں سے ایک ٹکرا نکال کر کاغذ میں لپیٹ کر ہمیں دیتے ہوئے کہا کہ’یہ انسانی گوشت ہے جو گھاٹوں سے لیا گیا ہے، اسے لے جاؤ اور اپنے فنانسر کو کھلاؤ، وہ تمہیں پیسے دے گا۔‘

 

 

مہیش بھٹ کے مطابق اس کے بعد وہ اور ان کے دوست پرامید ہوکر فنانسر سے ملنے جاپہنچے۔

 

انہوں نے بتایا کہ ہم پہلے دن اسے گوشت کھلانے میں ناکام رہے ، اگلے روز ہم نے فنانسر کو پان میں گوشت ڈال کر کھلانے کا منصوبہ بنایا ، اگلی ملاقات کے لیے ہم فنانسر کے پاس پان لے کر گئے اور اسے کئی منت سماجت کے بعد پان کھانے کے لیے قائل کرلیا۔

 

انہوں نے بتایا کہ فنانسر نے ہماری آنکھوں کے سامنے چبا چبا کر پان کھایا اور ہم خوش ہوگئے سوچنے لگے کہ اب پیسوں کا مسئلہ حل ہوگیا لیکن بعد میں انہیں اپنے دوست سے معلوم ہوا کہ اس آدمی نے ہمیں پیسے دینے سے انکار کردیا۔

جواب دیں

Back to top button