
رہائی کے بعد سینیٹر مشتاق احمد نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ایک وضاحتی ویڈیو نشر کی ۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر جاری بیان میں مشتاق احمد نے کہا کہ 150 ساتھیوں کے ساتھ اردن پہنچ چکا ہوں، 5 دن اسرائیل کے ایک صحرا میں واقع بدنام زمانہ نیگیوڈیزرٹ جیل میں رہے، اس دوران ہمارے ہاتھ پیچھے باندھے گئے، آنکھون پر پٹیاں اور پاؤں میں بیڑیاں ڈالی گئیں ۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے اوپر کتے چھوڑے گئے، بندوقیں رکھی گئیں اور بدترین تشدد کیا گیا، جیل میں ہوا، دوا اور پانی تک کی رسائی نہیں تھی، اپنے مطالبات کی منظوری کے لیے جیل کے اندر 3 دن تک بھوک ہڑتال بھی کی







