
بے شمار پاکستانیوں کے لیے عمرہ کا سفر گہری عقیدت اور شکرگزاری کا لمحہ ہوتا ہے۔ لیکنسعودی عرب میں ان مقدس عبادات کے بعد ایک اورموقع بھی موجود ہے رکنے کا، سانس لینے کا، اور عرب کی روح کو کچھ دیر مزیدمحسوس کرنے کا۔ جدہ، سعودی عرب کا ساحلی اور کاسموپولیٹن شہر آہستہ آہستہ ایک بہترین جگہ بن گیا ہے جہاں عمرہ+ کا تجربہ روحانیت اور سکونت کو ساتھ جوڑ دیتا ہے۔
جدہ کوئی عام اسٹاپ-اوور نہیں, یہ تضادات کا شہر ہے: تاریخی سرخ پتھروں والی گلیاں جن کے ساتھ جدید آرٹ ہوٹل ہیں ،روایتی بازار جہاں عود اور مصالحوں کی خوشبو ہے، ساتھ ہی کشتیوں سے بھری مریناز اور شام کے وقت گرم بحیرہ احمر کی ہوا۔ پاکستانی فیملیز، جوڑوں اور اکیلے سفر کرنے والوں کے لیے یہ مانوسیت اور نئی پن کا حسین امتزاج ہے, اوردلی مہمان نوازی اور گھر واپس جانے سے پہلے ایک پر سکون آرام کی پیشکش کرتا ہے۔
*عمرہ کے بعد جدہ کیوں جائیں؟*
اس کی کشش عملی بھی ہے اور جذباتی بھی۔ مکہ مکرمہ صرف ایک آسان ڈرائیو یا ہائی اسپیڈ ٹرین کے فاصلے پر ہے اس لیے بغیر طویل سفر کی تھکن کے آپ جدہ پہنچ سکتے ۔ فیملیز اپنی شام کی سیر کے لیے کورنیش پر محفوظ اور آرام دہ ماحول پاتے ہیں جبکہ کھانے کے شوقین افراد کو جدہ کا کھانا خوش کر دیتا ہے، جو بڑی سہولت سے سعودی اسپیشل ڈشز اور جنوبی ایشیائی ذائقوں کا امتزاج ہے جو گھر جیسا احساس دیتے ہیں۔ اس کے ساتھ جدہ کی دیر رات تک جاگنے والی کلچر گرمیوں میں بہترین ہے سست صبحیں اور ٹھنڈی، جاندار شامیں۔ یہی وجہ ہے کہ یہ شہر روحانی سفر کے دنوں کے بعد بہترین اختتام بنتا ہے۔
*قیام ہر ذوق کے لیے*
جدہ کے ہوٹل اب صرف بزنس مسافروں کے لیے نہیں بلکہ فیملیز اور جوڑوں کے لیے بھی ہیں جو صرف رات گزارنے سے زیادہ چاہتے ہیں۔
*ورثے کے شوقین افراد کے لیے:*
بیت جُخدار، بیت الریس اور بیت قدوان (البلد میں) یہ بحال شدہ حجاز کے گھر ہیں جہاں تاریخ کندہ دروازوں سے جھلکتی ہے اور چھت پر ستاروں کو دیکھنا لازوال لگتا ہے۔
منظر اور آرٹ پسند کرنے والوں کے لیے: اسیلا (Assila) صرف آسائش ہی نہیں دیتا بلکہ 2,000 سے زیادہ سعودی آرٹ کے اصل شاہکار رکھتا ہے، جو جدید مہمان نوازی کو ثقافتی گہرائی سے جوڑتا ہے۔
شدہ ہوٹل (شاطیٰ پر)، جو خواتین کے زیر انتظام مقامی برانڈ ہے، کھیلپن اور روایت کا امتزاج ہے ان فیملیز کے لیے مثالی جو گرمی اور انفرادیت کو اہمیت دیتے ہیں۔
*واٹر فرنٹ گلیمر کے لیے:*
جدہ ایڈیشن (The Jeddah Edition)، مرینا پر واقع، عربی لگژری کو نئے سرے سے متعارف کراتا ہے چھت پر سوئمنگ پول، نفیس انداز اور ناقابلِ فراموش سورج ڈوبنے کے مناظر کے ساتھ۔
*مانوس ذائقے، نئے ذائقوں کا اضافہ*
پاکستانی عمرہ+ کا کوئی سفر کھانے کے بغیر مکمل نہیں ہوتا، اور جدہ یہ تجربہ شاندار انداز میں فراہم کرتا ہے۔
*روزمرہ کی پہچان:*
*ال بیک کی لمبی قطاریں سب کچھ کہہ دیتی ہیں؛* جدہ کا سفر اس کے بغیر نامکمل ہے۔
گھر سے دور بھی گھر جیسا: پاکستانی گرلز اور بریانی ہاؤسز شہر بھر میں موجود ہیں، تاکہ کمفرٹ فوڈ ہمیشہ قریب ہو۔
سعودی اسپیشل ڈشز: بھرپور جریش، نرم سیلیگ، اور خوشبودار چاول-گوشت کی ڈشز جیسے مندی، مدبی اور مدغوت۔
کنفیہ، لقیمات، یا کھجور سے بھرے پیسٹریز، جو سب سے زیادہ سعودی قہوے کے ساتھ مزےدار لگتی ہیں۔

صرف اسٹاپ اوور نہیں، بلکہ ایک کیفیت
عمرہ+ کا تجربہ اسے ایک بڑے سفر میں بدل دیتا ہے۔ ایک موقع ورثے سے جڑنے کا، بحیرہ احمر کی ہوا میں سانس لینے کا، نئے ذائقے چکھنے کا، اور خاندان کے ساتھ نئے لمحات بانٹنے کا۔

جدہ صرف گھر واپسی کی پرواز سے پہلے ایک اسٹاپ نہیں ہے۔ سعودی عرب کے آسان ویزا پروسیس اور کراچی، لاہور اور اسلام آباد سے براہ راست پروازوں کی کثرت کی بدولت جدہ تک پہنچنا پہلے سے کہیں زیادہ آسان ہو گیا ہے۔ یہ وہ جگہ ہے جہاں شکرگزاری نرم و نازک لگژری سے ملتی ہے، جہاں بچے ایکویریم اور قدیم بازاروں (سوکوں) میں حیرت و استعجاب تلاش کرتے ہیں، جہاں جوڑے کورنیش سکون و اطمینان پاتے ہیں اور جہاں ہر عمر کے مسافر صرف عبادت و ریاضت کی یادیں ہی نہیں بلکہ خوشی و مسرت کے بیش بہا لمحات بھی اپنے ساتھ لے جاتے ہیں۔










