
رب العالمین نے کتاب مقدس
( قرآن مجید) میں فرمایا کہ
{وَتَعَاوَنُوا عَلَى الْبِرِّ وَالتَّقْوَى وَلاتَعَاوَنُوا عَلَى الإِثْمِ وَالْعُدْوَانِ وَاتَّقُوا اللَّهَ إِنَّ اللَّهَ شَدِيدُ الْعِقَابِ} [المائدة: 2]
ترجمہ: اور ایک دوسرے کا تعاون کرو نیکی اور تقویٰ کے کاموں میں، اور گناہ اور زیادتی کے کاموں میں ایک دوسرے کا تعاون نہ کرو، اور اللہ کا لحاظ کرو، بے شک اللہ تعالیٰ سخت بدلہ دینے والا ہے
*حدیث مبارکہ کی روشنی میں کچھ یوں ہے کہ*
حوالہ : (صحیح مسلم، كتاب الذكر والدعاء والتوبة والاستغفار، جلد:4، صفحہ: 2074، طبع:مطبعة عيسى البابي الحلبي وشركاه، القاهرة)
"عن أبي هريرة، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «من نفس عن مؤمن كربة من كرب الدنيا، نفس الله عنه كربة من كرب يوم القيامة، ومن يسر على معسر، يسر الله عليه في الدنيا والآخرة، ومن ستر مسلما، ستره الله في الدنيا والآخرة، والله في عون العبد ما كان العبد في عون أخيه.”
ترجمہ: "حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "جو شخص کسی مسلمان کی دنیاوی حاجت پوری کرے گا، اللہ تعالیٰ اس کی آخرت کی حاجت پوری کرے گا۔ اور جو شخص کسی مسلمان پر تنگی آسان کرے گا، اللہ تعالیٰ اس پر دنیا اور آخرت میں آسانی فرمائے گا، جو کسی مسلمان کا عیب چھپائے گا اللہ اس کے عیوب کو دنیا اور آخرت میں چھپائیں گے اور اللہ تعلیٰ بندے کی مدد کرتے رہتے ہیں جب تک بندہ اپنے بھائی کی مدد کرتا رہتا ہے.”







