
گزشتہ روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے غزہ کے لیے 20 نکاتی امن منصوبہ پیش کیا تھا اور ساتھ ہی انہوں نے حماس کو دھمکی دی تھی کہ اگر انہوں نے امن منصوبہ تسلیم نہ کیا تو پھر انہیں سنگین نتائج بھگتنا ہوں گے ۔
فلسطینی ذرائع کے مطابق حماس کے مذاکرات کاروں نے منگل کو دوحہ میں ترک، مصری اور قطری حکام کے ساتھ بات چیت کی، حماس کچھ شقوں میں ترمیم کرنا چاہتی ہے۔
ذرائع نے کہا کہ حماس اسرائیل کے مکمل انخلا اور رہنماؤں کے اندر یا باہر قتل نہ کیے جانے کی بین الاقوامی ضمانتیں چاہتی ہے، حماس کو جواب دینے کے لیے زیادہ سے زیادہ دو یا تین دن درکار ہیں ۔







